پہلی مرتبہ کسی نجی ادارے کے خلانوردوں کی زمین پر واپسی

ویب ڈیسک  پير 3 اگست 2020
اسپیس ایکس کا ڈریگن کیپسول خلیج میکسیکو کے مغربی ساحل پر اترا۔ فوٹو: ناسا

اسپیس ایکس کا ڈریگن کیپسول خلیج میکسیکو کے مغربی ساحل پر اترا۔ فوٹو: ناسا

فلوریڈا: امریکا نے ایک اور تاریخ رقم کردی 2 امریکی خلا باز خلا سے زمین پر بحفاظت واپس پہنچ گئے۔ لیکن اس واقعے میں دو خاص باتیں ہیں، اول 

اپالو پروگرام کے 40 سال بعد اور کسی نجی کمپنی کے تیارکردہ خلائی جہاز کی بدولت دو خلانورد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے زمین پر اترے لیکن انہیں ایک پیراشوٹ والے کیپسول کے ذریعے خلیجِ میکسکو کے پانی میں اتارا گیا ہے۔

چار عدد خاص پیراشوٹ کے ذریعے خلانورد ڈوگ ہرلے اور اور باب بینکن اس کیپسول میں سوار تھے اور مددگار عملہ اس تک پہنچ کر فوری طور پر خلانوردوں کو کیپسول سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ یہ خلانورد اسپیس ایکس کمپنی سے تعلق رکھتے تھے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 1970 کے عشرے میں چاند تک رسائی کے اپالو پروگرام کے تحت خلانوردوں کو پیراشوٹ کے ذریعے  سمندروں میں اتارا جاتا رہا تھا۔ اس کے بعد خلانورد خلائی شٹل کے ذریعے آتے اور جاتے رہے۔ لیکن اب ایک عرصے کے بعد خلانورد دوبارہ روایتی طریقے سے سمندروں میں اترے ہیں۔

امریکی خلانوردوں  نے ماہ مئی کے اختتام میں کمپنی اسپیس ایکس کے خلائی جہاز ڈریگون کیپسول سے اپنا خلائی مشن شروع کیا تھا جب کہ تاریخی لحاظ سے پہلی مرتبہ کسی نجی خلائی راکٹ اور کیپسول کے ذریعے دو خلانوردوں کو زمینی مدار میں زیرِ گردش بین الاقوامی خلائی اسٹیشن تک کامیابی سے پہنچایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اسپیس ایکس راکٹ کے خلانورد، خلائی اسٹیشن میں داخل

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خلائی مشن مکمل ہونے پر قوم کو مبارکباد دی ہے۔

یاد رہے کہ 45 برس قبل ایک اپولو خلا گاڑی بحرالکاہل میں اتری تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔