- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
- یوکرین کا روس پر میزائل حملہ؛ 13 ہلاک اور 31 زخمی
- الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن پر عائد اعتراضات کی تفصیلات سامنے آگئیں
- غیور کشمیریوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کرکے مودی سرکار کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا
- وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان
- آزاد کشمیر میں آٹے و بجلی کی قیمت میں بڑی کمی، وزیراعظم نے 23 ارب روپے کی منظوری دیدی
- شہباز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے مستعفی ہوگئے
- خالد عراقی نے آئی سی سی بی ایس کی خاتون سربراہ کو ہٹادیا، اقبال چوہدری دوبارہ مقرر
- اسٹاک ایکسچنیج : ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بار 74 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا
- اضافی مخصوص نشستوں والے اراکین کی رکنیت معطل
- امریکا؛ ڈانس پارٹی میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی
- ہم کچھ کہتے نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پتھر پھینکے جاؤ، چیف جسٹس
- عمران خان کا ملکی حالات پر آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- لاہور سفاری زو میں پہلی بار نائٹ سفاری کیمپنگ کا انعقاد
- زمینداروں کے مسائل، وزیراعلیٰ آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے
پہلی مرتبہ کسی نجی ادارے کے خلانوردوں کی زمین پر واپسی
فلوریڈا: امریکا نے ایک اور تاریخ رقم کردی 2 امریکی خلا باز خلا سے زمین پر بحفاظت واپس پہنچ گئے۔ لیکن اس واقعے میں دو خاص باتیں ہیں، اول
اپالو پروگرام کے 40 سال بعد اور کسی نجی کمپنی کے تیارکردہ خلائی جہاز کی بدولت دو خلانورد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے زمین پر اترے لیکن انہیں ایک پیراشوٹ والے کیپسول کے ذریعے خلیجِ میکسکو کے پانی میں اتارا گیا ہے۔
چار عدد خاص پیراشوٹ کے ذریعے خلانورد ڈوگ ہرلے اور اور باب بینکن اس کیپسول میں سوار تھے اور مددگار عملہ اس تک پہنچ کر فوری طور پر خلانوردوں کو کیپسول سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ یہ خلانورد اسپیس ایکس کمپنی سے تعلق رکھتے تھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 1970 کے عشرے میں چاند تک رسائی کے اپالو پروگرام کے تحت خلانوردوں کو پیراشوٹ کے ذریعے سمندروں میں اتارا جاتا رہا تھا۔ اس کے بعد خلانورد خلائی شٹل کے ذریعے آتے اور جاتے رہے۔ لیکن اب ایک عرصے کے بعد خلانورد دوبارہ روایتی طریقے سے سمندروں میں اترے ہیں۔
امریکی خلانوردوں نے ماہ مئی کے اختتام میں کمپنی اسپیس ایکس کے خلائی جہاز ڈریگون کیپسول سے اپنا خلائی مشن شروع کیا تھا جب کہ تاریخی لحاظ سے پہلی مرتبہ کسی نجی خلائی راکٹ اور کیپسول کے ذریعے دو خلانوردوں کو زمینی مدار میں زیرِ گردش بین الاقوامی خلائی اسٹیشن تک کامیابی سے پہنچایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسپیس ایکس راکٹ کے خلانورد، خلائی اسٹیشن میں داخل
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خلائی مشن مکمل ہونے پر قوم کو مبارکباد دی ہے۔
pic.twitter.com/s8DJb1LxQW https://t.co/MYOBJcSuLn
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) August 2, 2020
یاد رہے کہ 45 برس قبل ایک اپولو خلا گاڑی بحرالکاہل میں اتری تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔