- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
آئندہ سال ورلڈکپ کی میزبانی کیلیے جوڑتوڑ جاری
لاہور: آئندہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی میزبانی کیلیے جوڑتوڑ جاری ہے،جمعے کوآئی سی سی بورڈ میٹنگ میں بھارتی اور آسٹریلوی بورڈ حکام بات چیت کریں گے،بی سی سی آئی میگا ایونٹ2021میں کرانے کیلیے ایڑی چوٹی کا زور لگائے گا۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال میں رواں سال اکتوبر، نومبر میں آسٹریلیا میں ہونے والا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ملتوی کردیا گیا تھا، دوسری جانب بھارت کو آئندہ سال ہونے والے مختصر فارمیٹ کے میگا ایونٹ کی میزبانی کرنا تھی، ملتوی ہونے والا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ اب آئندہ سال اکتوبر میں ہوگا تاہم اس کی میزبانی کا فیصلہ موخر کردیا گیا تھا۔
ایک بھارتی اخبار کے مطابق بی سی سی آئی کی خواہش ہے کہ وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ2021 میں کرائے جبکہ آسٹریلیا اپنے میگا ایونٹ کی 2022میں میزبانی کرے، جمعے کوآئی سی سی بورڈ میٹنگ میں اس حوالے سے کوئی فیصلہ متوقع ہے،بی سی سی آئی کے صدر سارو گنگولی اور سیکریٹری جے شاہ جبکہ کرکٹ آسٹریلیا کے چیئرمین ایرل ایڈنگز اور چیف ایگزیکٹیو نک ہوکلے ویڈیو کال پر ہونے والی بات چیت میں اپنا کیس لڑیں گے،ایک آئی سی سی بورڈ ممبر کے مطابق کینگروز آئندہ سال میگا ایونٹ کرانے کیلیے پر تول رہے ہیں،ان کی پوری کوشش ہے کہ 2022تک انتظار کی کوفت سے نہ گزریں۔
دوسری جانب بی سی سی آئی کا موقف بھی کمزور نہیں کہا جا سکتا، حکام کا بجا طور پر خیال ہے کہ اگر آئندہ سال کا میگا ایونٹ آسٹریلیا کرائے تو بھارت پہلے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ2022 اور اس کے بعد 50 اوورزکے ورلڈکپ 2023کا میزبان ہوگا، یہ بات معقول نہیں لگتی،بی سی سی آئی اپنا کیس لڑنے کیلیے ایڑی چوٹی کا زور لگائے گا،امکان یہی ہے کہ آسٹریلیا کو 2 سال تک انتظار کرنا ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔