امریکا نے ہانگ کانگ کی چین نواز حکمراں پر پابندیاں عائد کردیں

ویب ڈیسک  ہفتہ 8 اگست 2020
پولیس کمشنر سمیت دیگر 9 اعلیٰ سرکاری حکام اور سیاسی رہنماؤں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، فوٹو : فائل

پولیس کمشنر سمیت دیگر 9 اعلیٰ سرکاری حکام اور سیاسی رہنماؤں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، فوٹو : فائل

بیجنگ: امریکا نے چین کی حمایت یافتہ ہانگ کانگ کی چیف ایگزیکیٹو کیری لیم اور 9 دیگر اہم حکام پر ملک میں جمہوری روایات اور آزادی اظہار رائے کو پامال کرنے پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے ہانگ کانگ کی حکمراں سمیت 10 اعلیٰ سرکاری حکام و سیاسی رہنماؤں پر پابندیاں عائد کردی ہیں جن کے تحت ان افراد کی امریکا میں جائیداد اور بینک اکاؤنٹس کو منجمد کردیا گیا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندیاں ہانگ کانگ میں چین کے متنازعہ قانون کے متعارف کرانے پر کیا گیا ہے جس کے تحت ہانگ کانگ میں ایسے اسیروں کو چین کے حوالے کردیا جائے گا جو ہانگ کانگ میں چین کی بالادستی کے خلاف تھے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : ملزمان کی چین حوالگی کا بل، ہانگ کانگ میں لاکھوں افراد کا دھرنا

چین نواز ہانگ کانگ کی حکمراں نے چند ماہ قبل ملزمان کی حوالگی کا متنازعہ قانون منظور کیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں عوامی احتجاج و مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ بعد ازاں چین نے براہ راست ’’قومی سلامتی قانون‘‘ نافذ کرکے ان مظاہروں کو طاقت کے ذریعے کچلنے کی کوشش کی تھی۔

واضح رہے کہ چین نواز ہانگ کانگ انتظامیہ کے حوالگی کے قانون اور قومی سلامتی قانون کو عالمی سطح پر تنقید کا سامنا ہے اور امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا، فرانس سمیت عالمی قوتوں نے ہانگ کانگ سے ملزمان کی حوالگی کے معاہدے منسوخ کردیئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔