سندھ اور بلوچستان میں موسلادھار بارشوں سے تباہی، سیکڑوں دیہات زیر آب

ویب ڈیسک  اتوار 9 اگست 2020
نشیبی علاقے زیرآب، کئی اضلاع کے ندی نالوں میں طغیانی کا سامنا۔ فوٹو : آن لائن

نشیبی علاقے زیرآب، کئی اضلاع کے ندی نالوں میں طغیانی کا سامنا۔ فوٹو : آن لائن

 کوئٹہ: سندھ اور بلوچستان میں ہونے والی موسلادھار بارشوں نے تباہی مچادی جس کے باعث سیکڑوں دیہات زیر آب آگئے ہیں۔

بلوچستان میں مون سون کی بارشوں نے تباہی مچادی ہے، مستونگ، قلات، نوشکی، جھل مگسی، مچھ اور بولان میں نشیبی علاقے زیرآب آگئے ہیں جب کہ کئی اضلاع کے ندی نالوں میں طغیانی کا سامنا ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق ڈیرہ بگٹی میں 2، دالبندین میں ایک بچی، کوہلو،  سوئی اور اوستہ محمد  میں ایک ایک شخص سیلابی ریلے میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔

بولان سبی شاہراہ کو سیلابی ریلے کے باعث بند کردیا گیا ہے تاہم این ایچ اے کے مطابق مکران کوسٹل ہائی وے کو تمام قسم کی ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے، سیلابی ریلے کے باعث درجنوں جانور بہہ گئے ہیں جب کہ پانی میں پھنسے لوگوں کو ریسکیو کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

انتظامیہ نے بارشوں کے باعث  پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی ہے جب کہ پی ڈی ایم اے نے متاثرہ علاقوں کے لئے امدادی سامان روانہ کردیا ہے۔

دوسری جانب نئی گاج ڈیم کا بند ٹوٹنے سے ضلع دادو، جھل مگسی میں سیلابی صورتحال ہے اور تحصیل جوہی کا بڑا رقبہ زیرآب آگیا ہے، 100 سے زائد دیہات میں ہر طرف پانی ہی پانی ہے جب کہ ہزاروں افراد برساتی ریلے میں پھنس گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تحصیل جوہی اور کاچھو کے سیلابی علاقوں کا فضائی جائزہ لیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سیلابی پانی سے تحصیل جوہی کی 8 یوسیز متاثر ہوئیں تاہم ہم عوام کے ساتھ ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دادو اور جھل مگسی کے کئی علاقوں میں پاک فوج کا ریلیف و ریسکیو آپریشن جاری ہے، پاک فوج اور بحریہ کی امدادی، طبی اور انجینیئرنگ ٹیمیں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے سول انتظامیہ کی مدد کر رہی ہیں جب کہ  سیلابی پانی میں پھنسے ایک ہزار افراد میں کھانا تقسیم کیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پسی پل ہر قسم کی ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا جب کہ جھل مگایہ وانگو میں پھنسے تمام ہندو خاندانوں کو 8 گھنٹے کے آپریشن کے بعد محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا ہے، این65 بی بی نانی اور پنجرہ پلوں کے قریب سیلابی پانی کے باعث بند ہے جب کہ بی بی نانی پل کے قریب سے مرکزی گیس پائپ پائن بھی ٹوٹ گئی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق کوئٹہ جیکب آباد، گوادر کراچی اور سبی کوہلو شاہرائیں شدید بارش کے باعث مختلف مقامات سے بند ہیں جب کہ پارسی بریج ہر طرح کی ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے اور کوسٹل ہائی وے سے رابطے بحال کردیے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔