- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
ملک میں تبدیلی کیلیے قائد اعظم کی سوچ واپس لانا ہوگی، ایکسپریس فورم
لاہور: 2018ء کے بعد کا پاکستان قائد اعظمؒ کے ویژن کے عین مطابق ہے ، موجودہ حکومت برابری پر یقین ہی نہیں رکھتی بلکہ عملی طور پر کام بھی کر رہی ہے ، کرتار پور راہداری کھول کر دنیا کو یہ پیغام دیا گیا کہ پاکستان میں اقلیتیں محفوظ اور آزاد ہیں ، یہ ملک سب کا ہے اور سب برابر کے شہری ہیں ، بدقسمتی سے قائداعظمؒ اور ان کے رفقا کے جانے کے بعد سب کچھ بدل گیا ، سیاسی جماعتیں بغیر ہوم ورک کے آئیں ، عام آدمی کو حقوق نہیں ملے ، طبقاتی نظام پروان چڑھا ، اقتدار کو طول دینے کیلیے نئے نئے تجربات کئے گئے جن کا خمیازہ ہم آج تک بھگت رہے ہیں ، ملک میں تبدیلی کیلیے قائداعظمؒ کی سوچ کو واپس لانا اور سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے یوم آزادی کے حوالے سے ’’ہم سب کا پاکستان‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا جبکہ معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیے ۔
صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور پنجاب اعجاز عالم آگسٹین نے کہا کہ بانی پاکستان نے انسانیت اور اتحاد کی بات کی ، ان کی 11 اگست کی تقریر مساوات کی عمدہ مثال ہے مگر بدقسمتی سے ہمارے ہاں اقتدار کو طول دینے کیلئے مختلف تجربات کئے گئے جس سے سب کچھ بگڑ گیا۔
انسانی حقوق کی رہنما بیگم مہناز رفیع نے کہا کہ قائد اعظمؒ انسانی حقوق کے چیمپئن تھے۔ پاکستان بنانے کا مقصد یہی تھا کہ یہاں بسنے والے تمام افراد کو بلاتفریق مذہب ، فرقہ ، رنگ ، نسل ، ذات کی تفریق کے ، برابر حقوق ملیں اور سب کو آزادی حاصل ہو مگر ایسا نہیں ہوسکا۔
ڈائریکٹر جنرل پلاک ڈاکٹر صغریٰ صدف نے کہا کہ غذائی اجناس کے حوالے سے پاکستان دنیا کے 10 بہترین ممالک میں شامل ہے ، یہاں وسائل کی کوئی کمی نہیں ، ہماری زمین ذرخیز ہے ، لوگ 18 گھنٹے کام کرنے کے عادی ہیں ، محنتی ہیں مگر کیا وجہ ہے کہ ہم چین کی طرح ترقی نہیں کرسکے ؟ ہم ترقی سے تنزلی کی جانب کیوں چلے گئے ؟ بدقسمتی سے ہم نے بڑی طاقتوں کے سامنے سرتسلیم خم کر دیا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔