کراچی میں بارش کے پانی کی نکاسی میں رکاوٹ بننے والی عمارتیں گرانے کا حکم

ویب ڈیسک  ہفتہ 29 اگست 2020
ڈپٹی کمشنرز کراچی میں اپنے علاقوں کے نالوں کی دیکھ بھال کریں، مراد علی شاہ فوٹو: فائل

ڈپٹی کمشنرز کراچی میں اپنے علاقوں کے نالوں کی دیکھ بھال کریں، مراد علی شاہ فوٹو: فائل

 کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شہر میں بارش کے پانی کی نکاسی میں رکاوٹ بننے والی عمارتیں گرانے کا حکم دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں صوبے میں حالیہ بارشوں سے پیدا ہونے والی صورت حال اور امدادی کاموں کے حوالے سے غور کیا گیا۔

’کوئی بھی عمارت رکاوٹ بن رہی ہے اسے بلڈوز کریں‘

کراچی کی صورت حال کے حوالے سے دی گئی بریفنگ  پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ضلع جنوبی کے بیشتر علاقوں سے پانی اب تک کیوں نہیں نکالا گیا؟ کے ایم سی کا اربن ڈزاسٹر ریسپانس یونٹ بھی متحرک نظر نہیں آیا، بارش کے بعد بیشتر علاقوں میں ابھی تک بجلی بحال نہیں ہوئی، مجھے تمام گلیاں صاف چاہیئیں، لوگ کہتے ہیں کہ حکومت نظر نہیں آتی، حکومت کے لوگ کام کررہے ہیں لیکن سول ڈریس کی وجہ سے پہچانے نہیں جاتے، آپ سب کو کوئی جیکٹ پہنائیں، جس سے وہ پہچانے جائیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بارش کے پانی کی نکاسی میں رکاوٹ بننے والی عمارتیں گرادی جائیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کو تمام اضلاع کی سروے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں شہر کو ٹھیک کرنا ہے، اس کے لیے چاہے کتنے ہی سخت اقدامات کیوں نہ کرنے پڑیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے اعلیٰ حکام کو ہدایت کی کہ نالے بارش کے پانی کے بہاؤ سے صاف تو ہوجاتے ہیں لیکن بارش، کیچڑ اور پلاسٹک کی تھیلیاں نالے بند کردیتی ہیں، تمام ڈپٹی کمشنرز کراچی میں اپنے علاقوں کے نالوں کی دیکھ بھال کریں کہ کہیں چوک تو نہیں۔

’حیدرآباد کی صورتحال بہتر ہے‘

کمشنر حیدر آباد نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ حیدرآباد کی صورتحال بہتر ہے، کچھ مقامات پر جو دریا پیٹ میں ہیں وہاں پانی موجود ہے، ہم نے انہیں خبردار کیا ہے کہ علاقہ خالی کردیں، ایم این وی ڈرین میں باڑ لگاکر فصلوں کو پانی دیا گیا تھا، جس وجہ سے بریچ ہوئی، کچھ دیہات کو آفت زدہ علاقے قرار دینے کیلئے سروے جاری ہے، مکانات کو جو نقصان ہوا ہے ان کا بھی سروے کررہے ہیں۔

’عمرکوٹ، تھرپارکر اور میرپورخاص میں 80 فیصد سے زیادہ کاشت تباہ‘

کمشنر میرپورخاص نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ کراچی: مٹھی، اسلام کوٹ، ڈیپلو، میرپورخاص سے بارش کا پانی سے صاف کردیا، جھڈو اور نئو کوٹ کے مقامات پر ایل بی او ڈی کی صورتحال تشویشناک ہے، کیونکہ ایل بی او ڈی کی ڈیزائن ڈسچارج 4900 کیوسک ہے لیکن اس وقت 9000 کیوسک پر بہاؤ ہے، عمرکوٹ، تھرپارکر اور میرپورخاص میں 80 فیصد سے زیادہ کاشت تباہ ہوگئی، 2000 سے زیادہ کچے مقامات متاثر ہوئے ہیں، جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر رونیو کو سروے کی ہدایت دے دی۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔