ماہرہ خان خواتین پرہونے والے تشدد کیخلاف عالمی مہم کا حصہ بن گئیں

ویب ڈیسک  جمعـء 11 ستمبر 2020
خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشددایک چھپی ہوئی وبائی بیماری ہے جو زندگیوں کو، معاشرے کو اور دنیا کی معیشت کو تباہ کردیتی ہے، ماہرہ خان فوٹوفائل

خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشددایک چھپی ہوئی وبائی بیماری ہے جو زندگیوں کو، معاشرے کو اور دنیا کی معیشت کو تباہ کردیتی ہے، ماہرہ خان فوٹوفائل

کراچی: اداکارہ ماہرہ خان خواتین اور بچوں کے ساتھ ہونے والے جنسی ہراسانی اور تشدد کے خلاف کامن ویلتھ (دولت مشترکہ) کی ٹیم کے ساتھ ’’نومور (اورنہیں)‘‘ مہم کا حصہ بن گئیں۔

ماہرہ خان نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر گزشتہ روز ایک ویڈیوشیئر کی ہے جس میں انہوں نے خواتین اور بچیوں پر تشدد کے حوالے سے کامن ویلتھ کی ٹیم کا حصہ بننے کی خبرشیئر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کامن ویلتھ کے ساتھ ’’ نومور(اور نہیں)‘‘ مہم میں شامل ہونے پر فخرمحسوس ہورہا ہے۔ جنسی ہراسانی، گھریلو تشدد اورنہیں۔ دنیا بھرمیں ہرتین میں سے ایک خاتون ان مسائل کا نشانہ بنتی ہے۔ ہم سب کو آگے آنا ہوگا اور ان مسائل کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔

ماہرہ خان نے کہا کووڈ 19 وبا کے باعث ہونے والے لاک ڈاؤن میں یہ مسائل مزید بدترہوگئے ہیں اور ہم نے لاک ڈاؤن کے دوران تشدد کے ان واقعات میں مزید اضافہ دیکھا۔ ہم سب صحیح کرسکتے ہیں اور ہمیں کرنا چاہیئے۔ ایک طویل عرصے تک ہمارے معاشرے نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کافی اقدامات نہیں کیے۔ برائے مہربانی ہمارا ساتھ دیجیے۔ اس مسئلے پر کھل کر بات کیجیے۔

ماہرہ خان نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں خواتین، بچوں، بچیوں اور لڑکوں کے ساتھ ہونے والے ظلم و زیادتی ، تشدد اور ہراسانی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا اب ہمیں ایکشن لینا پڑے گا کیونکہ مسائل کی جڑیں بہت مضبوط ہوچکی ہیں۔ یہ وہ ذہنیت ہے جس سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ ان تمام لوگوں کو شرم آنی چاہیئے جوجرائم کے مرتکب ہوتے ہیں۔ ہم لوگوں کو شرم آنی چاہیئے جو مسلسل خاموشی اختیارکیے ہوئے ہیں۔ ہمارا نصاب تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے ڈراموں، فلموں میں ہمارے بیانات پر دوبارہ نظر ڈالنے کی ضرورت ہے۔ آئیں ہمارے ساتھ اس میں شامل ہوں۔

انہوں نے مزید لکھا خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد (بہت سارے کیسز میں بچوں اور مردوں کے خلاف بھی ) یہ ایک چھپی ہوئی وبائی بیماری ہے جو زندگیوں، معاشرے اور دنیا کی معیشت کو تباہ کردیتی ہے۔ موٹر وے پر ہونے والا خوفناک حادثہ اسی بات کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

ماہرہ خان نے اس مہم کے بارے میں لکھا کہ اس عالمی بحران کے ردعمل میں کامن ویلتھ اورنومورآرگنائزیشن نے ’’کامن ویلتھ سیز نومور‘‘ ہیش ٹیگ کے ساتھ 9 ستمبرکوایک ڈیجیٹل پورٹل کا آغازکیا ہے جو کامن ویلتھ (دولت مشترکہ) میں شامل 54 ممالک کوخواتین اورلڑکیوں کے خلاف ہونے والے گھریلواورجنسی تشدد کے خاتمے کے لیے وسائل اور مدد فراہم کرے گا۔

واضح رہے کہ دولت مشترکہ اور ’نو مور‘ فاؤنڈیشن کی جانب سے دنیا کے 54 ممالک میں گھریلو، جسمانی تشدد کے خلاف نئی مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد کووڈ 19 کی وجہ سے جنسی اور گھریلو تشدد میں غیرمعمولی اضافےکو موثر طریقے سے روکنا ہے۔ کامن ویلتھ یا دولت مشترکہ کے اراکین میں ایشیا، افریقا، امریکا اور بحرالکاہل کے 54 ممالک شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔