یو اے ای اور بحرین کا اسرائیل سے سفارتی تعلقات کا معاہدہ طے پاگیا

ویب ڈیسک  منگل 15 ستمبر 2020
ٹرمپ کی میزبانی میں وائٹ ہاؤس میں بحرین اور یو اے ای کے حکام کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا معاہدہ، شرکا معاہدہ میڈیا کو دکھاتے ہوئے (فوٹو : اے ایف پی)

ٹرمپ کی میزبانی میں وائٹ ہاؤس میں بحرین اور یو اے ای کے حکام کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا معاہدہ، شرکا معاہدہ میڈیا کو دکھاتے ہوئے (فوٹو : اے ایف پی)

 واشنگٹن /  دبئی: متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کے معاہدے پر دستخط کردیے، ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ سعودی عرب سمیت کئی ممالک جلد اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے جب کہ فلسطینی حکام نے معاہدے کی مذمت کی ہے۔

امریکی و عرب میڈیا کے مطابق ان ممالک کے درمیان معاہدے ’’ابراہام اکارڈ‘‘ کی دستخطی تقریب امریکی صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ کی میزبانی میں وائٹ میں منعقد ہوئی۔ اسرائیل کی جانب سے معاہدے پر دستخط وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو، یو اے کی جانب سے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان اور بحرین کی جانب سے وزیر خارجہ عبدالطیف الزیان نے کیے۔

متحدہ عرب امارات اور بحرین کے بعد اب اسرائیل کو تسلیم کرنے اور سفارتی تعلقات قائم کرنے والے عرب ممالک کی تعداد چار ہوگئی ہے۔ قبل ازیں 1979ء میں مصر اور 1994ء میں اردن اسرائیل کو تسلیم کرکے سفارتی تعلقات قائم کرچکے ہیں۔

اس موقع پر امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کی عوام اب کو اب مزید اجازت نہیں ہوگی کہ وہ اسرائیل سے نفرت کے لیے کسی شدت پسندی کا عذر پیش کرسکیں ۔ اس خطے کی شاندار منزل کو روکنے کی بھی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔

سعودی عرب جلد اسرائیل کو تسلیم کرلے گا، ٹرمپ کا دعویٰ

عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے پانچویں اور چھٹے (عرب) ممالک سے امن معاہدہ آخری مراحل میں ہے، جلد سعودی عرب سمیت کئی ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے۔

دوسری جانب وزیرِ اعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو نے کہا کہ آخرکار مزید عرب ممالک کی شمولیت سے امن کا مشن وسیع ہوسکے گا۔ اس طرح عرب اسرائیل تنازعہ ہمیشہ کے لئے ختم ہوکر رہ جائے گا۔

فلسطینی اتھارٹی کے نائب وزیر برائے کثیرجہتی امور، عمار حجازی نے معاہدے پر دستخط کو ایک ’ سوگ سے بھرپور دن‘ قرار دیا ہے۔ حجازی نے مزید کہا کہ امن کا واحد راستہ یہی ہے کہ اسرائیل فلسطین پر اپنا غاصبانہ قبضہ ختم کرکے فلسطینیوں کو حقِ خود ارادیت دے۔ اس کے بغیر خطے میں امن کا کوئی راستہ نہیں رہ جاتا۔

متحدہ عرب امارات وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور گرگاش نے کہا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے کے ملکی فیصلے نے ’’نفسیاتی رکاوٹوں‘‘ کو دور کردیا ہے اور اس سے خطے کی ترقی کی راہ کھلے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔