ریکوڈک کیس میں پاکستان کی بڑی کامیابی، 6 ارب ڈالر جرمانے پر حکم امتناع جاری

ویب ڈیسک  جمعرات 17 ستمبر 2020
ریکوڈک کے معاملے پر یہ پاکستان کی بڑی کامیابی ہے، 2019ء میں جرمانے کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی تھی، اٹارنی جنرل پاکستان (فوٹو: فائل)

ریکوڈک کے معاملے پر یہ پاکستان کی بڑی کامیابی ہے، 2019ء میں جرمانے کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی تھی، اٹارنی جنرل پاکستان (فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: حکومت کو ریکوڈک کیس میں بڑی کامیابی مل گئی، عالمی بینک کے ثالثی فورم اکسیڈ نے پاکستان کے 6 ارب ڈالر جرمانے پر حکم امتناع جاری کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جولائی 2019ء میں انٹرنیشنل سینٹر فارسیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹ (اکسیڈ) ٹریبونل نے آسٹویلوی کمپنی ٹیتھیان کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے پاکستان کو 6 ارب ڈالر آسٹریلوی کمپنی کو ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔

اٹارنی جنرل پاکستان کا کہنا ہے کہ ریکوڈک کے معاملے پر یہ پاکستان اور اس کی قانونی ٹیم کی بڑی کامیابی ہے، 2019ء میں پاکستان نے 6 ارب ڈالر جرمانہ کالعدم قرار دلانے کے قانونی کارروائی شروع کی تھی۔

یہ پڑھیں : عالمی عدالت نے ریکوڈک کیس میں عبوری حکم امتناع جاری کردیا

اٹارنی جنرل کے مطابق اکسیڈ نے10 مارچ 2020ء کو پاکستان کی درخواست پر 6 ارب ڈالر جرمانے کی ادائیگی روکنے کا عبوری حکم امتناع دیا تھا، اپریل 2020ء میں حکم امتناع مستقل کرنے کی سماعت ویڈیو لنک پر ہوئی اور اب حکم امتناع جاری کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 16 ستمبر کو اکیسڈ نے پاکستان کے حق میں حکم امتناع کو مستقل کرنے کا حکم دیا ہے، ریکوڈک کے معاملے پر حتمی سماعت مئی 2021ء میں ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔