کورونا سے مقابلہ: عالمی ادارہ صحت نے جڑی بوٹیوں سے علاج کی آزمائش منظور کرلی

ویب ڈیسک  منگل 22 ستمبر 2020
ان دواؤں کی آزمائش ’’فیز تھری کلینیکل ٹرائلز‘‘ کے تحت کی جائے گی۔ (تصویر: عالمی ادارہ صحت)

ان دواؤں کی آزمائش ’’فیز تھری کلینیکل ٹرائلز‘‘ کے تحت کی جائے گی۔ (تصویر: عالمی ادارہ صحت)

کانگو: عالمی ادارہ صحت میں ماہرین کے ایک پینل نے کورونا وائرس کے علاج کیلئے جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ روایتی افریقی دواؤں کی آزمائش شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ اعلان ہفتے کے روز اس ادارے کی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، عالمی ادارہ صحت میں روایتی طب (ٹریڈیشنل میڈیسن) کی علاقائی کمیٹی نے یہ منظوری دی ہے جس کے تحت ان روایتی نباتاتی ادویہ (ہربل میڈیسنز) کے ’’فیز تھری کلینیکل ٹرائلز‘‘ یعنی تیسرے مرحلے کی طبّی آزمائشوں کا طریقہ کار (پروٹوکول) بھی طے کرلیا گیا ہے۔ امید ہے کہ ان آزمائشوں کا سلسلہ بھی جلد ہی شروع ہوجائے گا۔

یہ خبر بھی پڑھیے: عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کی وبا کے ’نئے فیز‘ کی وارننگ جاری کردی

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے آغاز میں مڈغاسکر کے صدر آندرے ریجوئلینا نے ملیریا کی ایک روایتی نباتی دوا پی کر دعوی کیا تھا کہ یہی دوا کورونا وائرس سے بھی بچاتی ہے۔ بعد ازاں یہ بات غلط ثابت ہوئی۔

اس کے باوجود، نہ صرف افریقہ بلکہ ایشیا میں بھی ایسی درجنوں روایتی ادویہ ہیں جنہیں کووِڈ 19 کے علاوہ دوسری کئی بیماریوں کا مؤثر توڑ سمجھا جارہا ہے۔ تاہم جب تک ان دواؤں کی افادیت باقاعدہ سائنسی آزمائشوں (فیز تھری کلینیکل ٹرائلز) سے ثابت نہ ہوجائے، تب تک انہیں کووِڈ 19 کے علاج کےلیے تجویز نہیں کیا جاسکتا۔

یہ خبر بھی پڑھیے: کورونا: چوکنّا رہنے کی ضرورت باقی ہے!

یاد دلاتے چلیں کہ خود عالمی ادارہ صحت نے یہ تسلیم کیا ہے کہ میڈیکل سائنس میں حالیہ انقلابی ترقی کے باوجود آج بھی دنیا میں 60 فیصد افراد علاج معالجے کےلیے قدیم و روایتی طریقوں پر ہی انحصار کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔