- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
مصر سے 2500 سال قدیم ممی کے مزید 13 تابوت برآمد
قاہرہ: آثارِ قدیمہ کے ماہرین نے مصر کے ایک قدیم قبرستان سے ممی کے 13 تابوت دریافت کئے ہیں جو بہترین حالت میں ہیں اور ان پر سیاہ، سرخ، سفید، نیلے اور سنہرے رنگ کی ڈیزائن اب بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
یہ تابوت سقارہ کے قبرستان سے ملے ہیں اور وہ ایک کے اوپر ایک کرکے رکھے گئے تھے۔ لیکن اب تک انہیں کھولا نہیں گیا ہے۔ اسی وجہ سے یہ نہیں معلوم ہوسکا کہ ان میں ممی ہیں یا عام لاشیں تاہم ماہرین نے تابوت دیکھ کر کہا ہے کہ ان میں حنوط شدہ ممی ہونے کے امکانات موجود ہیں۔
سارے تابوت ایک 11 میٹر گہرے کنویں سے ملے ہیں اور خیال ہے کہ کنویں کی کھدائی پر مزید تابوت دریافت ہوسکتے ہیں۔ ساقرہ میں ایک ساتھ تابوت کی یہ سب سے بڑی دریافت ہے جبکہ 2019 میں ال اساسیف قبرستان سے 30 تابوت برآمد ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ قاہرہ سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ساقرہ میں عہدِ فرعون کے کئی بادشاہ مدفون ہیں جو دوسری اور تیسری نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔ لیکن خٰیال ہے کہ ان تابوتوں کا تعلق 525 قبل مسیح سے ہے اور اس عہد میں ایرانی افواج مصر فتح کرچکی تھیں اور یوں مصر میں فارس کے حکمرانوں کا راج تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔