- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
ایمیزون رِنگ، گھر کی چوکی داری کے لیے زبردست ایجاد
سان فرانسسکو: ایمیزون نے گھر کے اندر 24 گھنٹے چوکیداری کے لیے ڈرون چوکیدار بنایا ہے جس کی بدولت آپ دنیا بھر میں کہیں بھی اپنے گھر کے اندرون کا جائزہ لے سکیں گے۔
اسے ایمیزون نے ’رِنگ‘ کا نام دیا ہے جو ایک طرح کا اڑن کیمرا ہے ۔ اس کی ویڈیو اور تصاویر آپ فوری طور پر اپنے اسمارٹ فون میں دیکھ سکتے ہیں تاہم یہ اسی وقت پرواز کرتا ہے جب گھروالے باہر ہوں اور خود کو مخصوص کمروں تک ہی محدود رکھتا ہے۔
بہت جلد رِنگ ڈرون فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا جس کی تعارفی قیمت 250 ڈالر رکھی گئی ہے۔ ایمیزون کے رنگ سیکیورٹی ڈویژن کے مطابق یہ صرف اس وقت کام کرتا ہے جب گھر میں کوئی نہ ہو جبکہ بقیہ وقت اپنے پوڈ میں بیٹھا رہتا ہے۔ ٹیکنالوجی تجزیہ کاروں ننے اسے سائنس فکشن فلم سے تعبیر کرتے ہوئے بہت اہم ایجاد قرار دیا ہے۔
بعض ناقدین نے اس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایمیزوں اب آپ کے گھر کے اندر کی ویڈیو بھی لے گا اور اسے دنیا کے سب سے بڑے صارفی اسٹور کے ڈیٹا بیس میں شامل کرے گا۔ اس طرح لوگوں کے تخلیے (پرائیویسی) پر نئے سوالات اٹھ سکتے ہیں۔ سی ایس ایس انسائٹ کے ماہر بین وڈ کہتے ہیں کہ گھریلو معاونت کی ٹیکنالوجی اپنی جگہ لیکن لوگوں کی شناخت اور پرائیویسی کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔
بگ برادر واچ ویب سائٹ کے تجزیہ کار سلکی کارلو نے کہا کہ یہ سمجھنا محال ہے کہ ڈیٹا جمع کرنے والی کمپنی آخر کس طرح لوگوں میں اڑن کیمرے فروخت کررہی ہے؟ یہ جاننا ضروری ہے کہ نگرانی کی مارکیٹ اور خرید و فروخت پر پہلے ہی ایمیزوں کا بہت زیادہ عمل دخل قائم ہوچکا ہے‘۔
ایمیزون نے کہا ہے کہ ڈرون کی تیاری میں پرائیویسی کا ہرطرح سے خیال رکھا گیا ہے۔ ایمیزون رِنگ ڈویژن کی سربراہ لیلیٰ روحی نے کہا کہ ڈرون حرکت کرنے پر ہی پرواز کرتا ہے۔ ایمیزون نے یہ بھی کہا ہے کہ اس کی تیارکردہ ویڈیو ڈوربیل اور اسمارٹ الارم سسٹم پہلے ہی لوگوں کو مدد اور تحفظ فراہم کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔