کسی دوا کے بغیر سرطانی خلیات کو تباہ کرنے میں کامیابی

ویب ڈیسک  منگل 29 ستمبر 2020
نینوذرات پر ایک قسم کا خامرہ چڑھا کر اس سے کینسر کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ فوٹو: فائل

نینوذرات پر ایک قسم کا خامرہ چڑھا کر اس سے کینسر کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ فوٹو: فائل

سنگاپور سٹی: سائنسدانوں نے ٹیکنالوجی کے ذریعے ’بہروپ‘ بھرے انداز میں کینسر کے خلیات پر حملہ کرکے ان کا قلع قمع کیا ہے۔ یہ تجربات زندہ جانوروں پر کئے گئے ہیں جس میں کوئی دوا استعمال نہیں کی گئی ہے۔

اس بالکل نئی ٹیکنالوجی میں نینو ذرات کو ایل فینائل ایلانائن نامی امائنو ایسڈ میں ڈبویا گیا ہے۔ یہ کئی ایسے کئی ایسڈ میں سے ایک ہے جس کی بدولت سرطانی خلیات نشوونما پاتے ہیں۔ ایل فینائل ایلانائن جسم میں نہیں  بنتے بلکہ گوشت اور ڈیری مصنوعات سے اسے ہمارا جسم جذب کرتا ہے۔

تجرباتی طور پر چوہوں پر نینواسکوپک فینائل ایلانائن پورس امائنو ایسڈ ممک یا Nano-pPAAM کا نام دیا گیا ہے۔ جب یہ کینسر کے خلیات کے پاس جاتےہیں تو وہ خود کو اس کا دوست سمجھتے ہیں لیکن دھیرے دھیرے کینسر کو گھلادیتےہیں۔ لیکن وہ اطراف کے صحتمند خلیات کو نقصان نہیں پہنچاتے۔

سنگاپور کی نانیانگ یونیورسٹٰی کے پروفیسر ڈالٹن ٹے نے یہ کام کیا ہے جس میں نینومٹٰریل کو دوا لے جانے والے نظام کی بجائے خود دوا کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ اس عمل میں ایل فینائل ایلانائن کسی ٹروجن ہارس کا روپ دھار کر اندرونی طور پر نینوتھراپی کرتا ہے۔

Nano-pPAAM کو مختلف چوہوں پر آزمایا گیا تو چھاتی، آنتوں اور جلد کے 80 فیصد سرطانی خلیات ختم ہوگئے جو کیموتھراپی سے بھی ممکن نہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ اس میں کوئی مضراثریا سائڈ افیکٹ بھی سامنے نہیں آیا۔ تاہم انسانوں پر اس کی آزمائش کئی برس دوری پر ہے لیکن ابتدائی تجربات بہت حوصلہ افزا ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔