- ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ 30 اپریل کو سماعت کریگا
- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کے خلاف بیٹنگ جاری
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
فیس بک کا واٹس ایپ، میسنجر اور انسٹاگرام کو باہم جوڑنے کا پہلا عملی مظاہرہ
سان فرانسسكو: فیس بک نے کچھ عرصے قبل واٹس ایپ، انسٹاگرام اور اپنے میسنجر کو باہم جوڑنے کا اعلان کیا تھا اور اب اس کی پہلی جھلک سامنےآئی ہے جس میں انسٹاگرام صارفین اب کسی فیس بک اکاؤنٹ کےبغیر میسنجرپر رابطہ کرسکتے ہیں۔
اگرچہ فیس بک پر کئی سنگین الزامات اور اینٹی ٹرسٹ تفتیش جاری ہے لیکن اس کے باوجود میسجنگ مارکیٹ پر فیس بک اپنی اجارہ داری برقرار رکھنے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہے ۔ اسی کے تحت انسٹاگرام صارفین اب میسنجر میں ویڈیو چیٹ بھی کرسکیں گے۔ تاہم فیس بک نے اس کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔
مارچ 2019 میں فیس بک نے پہلی مرتبہ واٹس ایپ اور انسٹاگرام کو باہم منسلک کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ اس کے ذریعے دیگر ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں رہے گی جبکہ ایک سے دوسرے پلیٹ فارم پر باآسانی پہنچا جاسکے گا۔
تاہم انسٹاگرام کے ہیڈ آف آپریشن، وشال شاہ نے کہا ہے کہ اس کے لیے انفرااسٹرکچر میں بہت تبدیلیاں کرنا ہوں گی اور اس کے لئے بہت سرمایہ بھی درکار ہوگا۔ ان کے مطابق تینوں ایپ کی بنیادی ساخت بہت مختلف ہے اور یکساں فیچر تمام پلیٹ فارمز پر فراہم کرنا ہوں گے۔ اسی طرح ان کی اپ گریڈیشن بھی یکساں طور پر ہونی چاہیے۔
تاہم تجزیہ نگاروں نے کہا ہے کہ ان ایپ کے درمیان روابط سے آن لائن ہراسانی بڑھ سکتی ہے۔ بالخصوص انسٹاگرام کے صارفین اس کے شکار ہوکر دوسروں کو تمام پلیٹ فارم پر بلاک کرسکیں گے۔ دوسری جانب انسٹاگرامرز کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ فیس بک پر جسے چاہیں بلاک کرسکیں تاکہ ان کی اکاؤنٹ فضول تبصروں سے پاک رہ سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔