بھارتی فورسزکے جعلی مقابلے میں شہیدکشمیریوں کی قبر کشائی

ویب ڈیسک  اتوار 4 اکتوبر 2020
ستمبر میں تین نوجوانوں کو جھوٹے الزامات عائد کرکے ماورائے عدالت قتل کیا گیا تھا۔(فوٹو، فائل)

ستمبر میں تین نوجوانوں کو جھوٹے الزامات عائد کرکے ماورائے عدالت قتل کیا گیا تھا۔(فوٹو، فائل)

سری نگر: بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں جعلی مقابلے میں شہید کیے گئے تین نوجوانوں کی قبر کشائی کے بعد ان کے جسد خاکی لواحقین کے حوالے کردیے گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رواں سال 18 جولائی کو شوپیاں میں بھارتی فورسز کی جانب سے جعلی مقابلے میں  نوجوان امتیاز احمد، ابرار احمد اور ابرار کھٹانا کو جعلی مقابلے میں شہید کردیا گیا تھا۔

شہید کیے گئے نوجوانوں کے لواحقین نے دو ماہ تک احتجاج جاری رکھا اور بھارتی فورسز کی جانب سے نوجوانوں پر عائد کیے گئے الزامات کو غلط قرار دیا تھا۔ جس کے بعد 18 ستمبر کو بھارتی فورسز نے تسلیم کرلیا کہ نوجوانوں پر مسلح سرگرمیوں کا غلط الزام عائد کیا گیا۔

بھارتی فوج کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں تسلیم کیا گیا کہ تینوں نوجوان جموں کے علاقے راجوری سے تعلق رکھنے والے مزدور تھے اور بھارتی اہل کاروں نے خصوصی قوانین کے تحت حاصل اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کی۔

رواں ہفتے کے آغاز میں مقامی پولیس افسر نے بتایا تھا کہ ڈٰی این اے ٹیسٹ سے مقتولین کی شناخت کرلی گئی ہے اور قبر کشائی کرکے ان کے جسد خاکی لواحقین کے حوالے کیے جائیں گے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: پاکستان کا کشمیریوں کے ماورائےعدالت قتل کی عالمی نگرانی میں تحقیقات کا مطالبہ

واضح رہے کہ بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں جعلی مقابلوں میں کشمیری نوجوانوں کے قتل کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ سمیت کئی بین الاقوامی فورمز پر اس مسئلے کی نشاند دہی کی اور تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔