فیس بُک نے پیاز کو ’’فحش‘‘ قرار دے دیا!

ویب ڈیسک  بدھ 7 اکتوبر 2020
فیس بک پر نامناسب تصویروں کی نشاندہی کرنے والے خودکار سافٹ ویئر نے پیاز کو ’جنسی مواد‘ سمجھ کر بین کردیا۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

فیس بک پر نامناسب تصویروں کی نشاندہی کرنے والے خودکار سافٹ ویئر نے پیاز کو ’جنسی مواد‘ سمجھ کر بین کردیا۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

سلیکان ویلی: خبر گرم ہے کہ فیس بُک نے پیاز کی کچھ تصویروں کو ’’فحش‘‘ اور ’’بچوں کےلیے نامناسب‘‘ قرار دیتے ہوئے ڈسپلے کرنے سے انکار کردیا ہے۔

واقعہ یہ ہوا کہ کینیڈا کے ایک زرعی ادارے ’’گیز سیڈ کمپنی‘‘ نے فیس بک کو اپنا اشتہار دیا جس میں سبزیوں کی ٹوکری میں پیاز کا ڈھیر دکھایا گیا تھا۔

لیکن فیس بُک میں فحش، برہنہ اور بچوں کےلیے نامناسب تصویروں کی نشاندہی کرنے والے خودکار پروگرام نے شوخ رنگت والی پیاز کو ’’کچھ اور‘‘ ہی سمجھ کر ’’جنسی مواد‘‘ کے طور پر نشان زد کردیا۔

ستم بالائے ستم یہ ہوا کہ گیز سیڈ کمپنی نے بھی اپنے اشتہار کی عبارت میں بہت مبہم زبان استعمال کرتے ہوئے صرف ’’انتہائی میٹھی، نرم اور بڑی‘‘ جیسے الفاظ لکھے ہوئے تھے اور یہ نہیں بتایا تھا کہ وہ پیاز یا زراعت سے متعلق مصنوعات فروخت کررہے ہیں۔

اگلے روز فیس بک کی جانب سے اس کمپنی کو مطلع کیا گیا کہ ان کے دیئے گئے اشتہار میں ’’انتہائی فحش‘‘ تصویر استعمال کی گئی ہے لہذا ویب سائٹ پر ان کا اشتہار ڈسپلے نہیں ہوگا۔

پیاز کے اشتہار میں کیا فحاشی تھی؟ اس بات پر فیس بُک انتظامیہ اور گیز کمپنی میں بحث جاری ہے۔ البتہ مصنوعی ذہانت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مضحکہ خیز واقعہ ثابت کرتا ہے کہ ابھی خودکار کمپیوٹر پروگرام اتنے ’’ذہین‘‘ نہیں ہوئے ہیں کہ ہر کام اور ہر معاملے میں ان پر بھروسہ کیا جانے لگے۔

یہ خبر مزاحیہ ضرور ہے لیکن انسان کی بنائی ہوئی جدید ترین ٹیکنالوجی یعنی مصنوعی ذہانت کی خامیوں کو ظاہر ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔