- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
لڑکیوں میں سوفٹ ڈرنکس اورتمباکونوشی کا بڑھتا رجحان تشویشناک ہے، زرتاج گل
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کا کہنا ہے کہ بچیوں اورنوعمر لڑکیوں میں تمباکونوشی اورسوفٹ ڈرنکس کے استعمال کا بڑھتاہوارجحان تشویش ناک ہے۔
پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام امراض قلب کی روک تھام میں خواتین کے کردار پر سیمینار سے خطاب میں وزیرمملکت زرتاج گل کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں اکتوبر کامہینہ کینسرکی آگہی مہم کے طورپرمنایاجاتاہے۔ ہمیں بتایا گیا کہ جو لوگ روزانہ کی بنیاد پر سوفٹ ڈرنکس کااستعمال کرتے ہیں، ان میں کینسر کے 18 فیصد ، اور دل کے دورے کے 42 فی صد خدشات بڑھ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی کوشش ہے کہ ہم اپنا درآمدی بل کم کریں۔ جوچیز ہمارے ملک میں آئیں وہ حلال ہوں۔ ہم برآمدات بڑھانا چاہتے ہیں۔ آپ قانون سازی پرتجاویز پیش کریں،ہم اس پرعمل درآمد کروانے میں آپ کی مددکریں گے۔
وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت ڈاکٹرنوشین حامدکا کہنا تھا کہ خواتین کوچاہیے کہ دل کے امراض سے بچنے کے لئے چکنائی کااستعمال کم کریں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں روزانہ 1200بچے تمباکونوشی شروع کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جوبچیاں کالج کے زمانے میں تمباکونوشی کی عادی ہوتی ہیں،وہ شادی کے بعد بھی تمباکونوشی کرتی ہیں،جس کے نتیجے میں ان کی شادیاں ٹوٹ رہی ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ان پہلوؤں پر توجہ مرکوز کریں جو بیماری سے نجات دلانے میں مددگارثابت ہو۔
پیپلزپارٹی کی سینیٹر روبینہ خالدنے کہا کہ ای سگریٹ ایک خطرناک روش ہے جو نوجوان نسل میں عام ہورہی ہے۔ حیریت کی بات یہ ہے کہ اس کی فروخت پر کوئی نگرانی نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔