امریکا ؛ فوجی آپریشن میں حصہ لینے والے کتوں کیلیے جدید ٹیکنالوجی سے لیس چشمے

ویب ڈیسک  اتوار 11 اکتوبر 2020
اس چشمے کے ذریعے کتوں کو ہینڈلرز کی کمانڈز اور اشارے سمجھنے میں مدد ملے گی، فوٹو : فائل

اس چشمے کے ذریعے کتوں کو ہینڈلرز کی کمانڈز اور اشارے سمجھنے میں مدد ملے گی، فوٹو : فائل

 واشنگٹن: امریکا نے فوجی کارروائیوں کے دوران حصہ لینے والے کتوں کو ہدایات دینے اور آپریشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے آگمینٹڈ رئیلیٹی ٹیکنالوجی سے لیس جدید اور خصوصی چشمے بنانے کا اعلان کیا ہے جو دنیا بھر میں اپنی نوعیت کا پہلا چشمہ ہوگا۔

اس وقت دنیا بھر میں فوجی کارروائیوں میں حصہ لینے والے تجربہ کار اور ماہر کتوں کو عام طور پر ہینڈ سگنلز یا لیزر پوائنٹرس کے ذریعہ ہدایت دی جاتی ہیں جس کے لیے کتوں کو سپروائز کرنے والے ہینڈلر کو کتوں کے قریب رہنا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ہینڈلرز آڈیو مواصلات کا بھی استعمال کرسکتے ہیں جس میں کتے کے ساتھ کیمرا اور ریڈیو منسلک ہوتا ہے لیکن ہینڈلرز کی جانب سے دی جانے والی کمانڈز کو کتے سمجھ نہیں پاتے جس آپریشن ادھورا ہی رہ جاتا یا ناکامی کا سامنا ہوتا تھا۔

اس مسئلے کے حل کے لیے امریکن آرمی نے اے آر (آگمینٹڈ رئیلیٹی) چشموں کی تیاری کا فیصلہ کیا ہے جسے اسپیشل فورس کے کتوں اور ان کے ہینڈلرز کو نئے متبادل مواصلاتی نظام کے طور پیش کیا جائے گا۔ خاص طور پر چونکہ یہ جانور پہلے ہی آپریشنوں کے دوران حفاظتی چشمیں پہننے کے عادی ہیں۔

آرمی ریسرچ آفس سے تعلق رکھنے والے سینئر سائنسدان اسٹیفن لی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فوجی ورکنگ کتوں اور ہینڈلرز کے درمیان محفوظ اور  بہتر رابطے کرنے کے لیے یہ ٹینالوجی ایک اہم ذریعہ ثابت ہوگی جس کی مدد سے کتوں کو ہینڈلرز کی کمانڈ اور اشارے سمجھنے میں آسانی ہوگی جب کہ یہ ٹیکنالوجی وائر لیس بھی ہوگئی یعنی اس کے استعمال کے لیے کتوں کو پٹا پہننے کی ضروروت نہیں ہوگی اور نہ ہی ہینڈلرز کو جائے وقوعہ کے قریب رہنے کا خطرہ اُٹھانا پڑے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔