دھبوں سے اٹی ہوئی ’’ڈیزائنر ڈانگری‘‘ صرف 131,000 روپے میں!

ویب ڈیسک  جمعـء 16 اکتوبر 2020
یوں لگتا ہے جیسے یہ ڈانگری کسی مزدور نے سارا دن رنگ روغن کرنے کے بعد ابھی ابھی اتاری ہو۔ (تصاویر: رالف لارین)

یوں لگتا ہے جیسے یہ ڈانگری کسی مزدور نے سارا دن رنگ روغن کرنے کے بعد ابھی ابھی اتاری ہو۔ (تصاویر: رالف لارین)

پیرس: مشہورِ زمانہ لگژری برانڈ رالف لارین نے چند روز پہلے ایک نئی ڈیزائنر ڈانگری (اوورآل) متعارف کروائی ہے جس پر جگہ جگہ رنگ کے دھبے پڑے ہوئے ہیں اور یہ میلی کچیلی نظر آتی ہے۔ اس کی قیمت بھی 620 برطانوی پاؤنڈ یعنی سوا لاکھ پاکستانی روپے سے بھی زیادہ رکھی گئی ہے!

اسے دیکھ کر یوں لگتا ہے جیسے کسی مزدور نے سارا دن رنگ و روغن کرنے کے بعد، ابھی ابھی کام سے فارغ ہو کر یہ ڈانگری اتاری ہے۔ رالف لارین نے اسے ’’پینٹ اسپلیٹر کور آل‘‘ کا نام دیا ہے۔

اسے بہترین کوالٹی کی سیاہ ڈینم سے تیار کیا گیا ہے جبکہ اس پر ’’معیاری رنگ‘‘ سے جگہ جگہ سفید اور نارنجی دھبوں کے علاوہ کہنیوں اور گھٹنوں پر رگڑنے اور گھسنے کے نشانات بھی لگائے گئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر اس ڈیزائنر ڈانگری کو طنز اور تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے لیکن رالف لارین کمپنی اسے بڑے فخر کے ساتھ آن لائن فروخت کر رہی ہے۔

تاہم یہ پہلا موقع نہیں کہ جب کسی بڑے برانڈ نے پرانی اور گندی نظر آنے والی کوئی چیز مہنگا داموں میں فروخت کےلیے پیش کی ہو۔ گزشتہ ماہ ’’گوچی‘‘ بھی ایسی ہی ایک میلی کچیلی پینٹ متعارف کروا چکا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: کیا آپ سوا لاکھ روپے میں یہ پرانی جینز خریدیں گے؟

یوں لگتا ہے جیسے سوشل میڈیا پر تنقید سے رالف لارین کو نقصان تو نہیں پہنچا لیکن فائدہ ضرور ہوا ہے کیونکہ اس طرح ان لوگوں کو بھی اس ڈیزائنر ڈانگری کے بارے میں پتا چل گیا ہے جو اس بارے میں نہیں جانتے تھے۔ ان میں سے کئی ایسے بھی ہوں گے جو ’’شوق کا کوئی مول نہیں‘‘ والے محاورے پر عمل کرتے ہوئے یہ ڈانگری خرید بھی چکے ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔