- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
کراچی: رہائشی عمارت میں دھماکا
کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک نمبر 7 کی ایک رہائشی عمارت میں ہونے والے پراسرار دھماکے کے نتیجے میں قیمتی جانیں ضایع ہوئی ہیں اور دو درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، دھماکا تخریب کاری کا نتیجہ ہے یا اتفاقی واقعہ ہے، پولیس کسی حتمی نتیجے پر تادم تحریر نہیں پہنچ سکی ہے۔
کسی بھی سانحہ کے نتیجے میں مالی و جان کا نقصان ہونا ایک قابل افسوس امر ہے، دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ رہائشی عمارت کے کارنر کے دو فلیٹ مکمل طور پر تباہ جب کہ عمارت کو شدید نقصان پہنچا، عمارت میں واقع ایک نجی بینک کی برانچ کو بھی شدید نقصان پہنچا جب کہ آس پاس کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، درجنوں دکانیں اورگاڑیاں تباہ ہو گئیں اور شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچا ہے۔
یہ ایک ہولناک منظرنامہ ہے، یہ سازش بھی ہو سکتی ہے، جس کا مقصد خوف و ہراس پھیلانا ہو، کیونکہ کراچی میں اگلے روز کیماڑی میں بھی دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ بارودی مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا۔ کراچی میں تیس برس کے بعد امن لوٹ آیا ہے، یہ اسے سبوتاژ کرنے کی امکانی سازش بھی ہو سکتی ہے۔ بہر حال تحقیقاتی ادارے اپنا کام کر رہے ہیں، رپورٹ کے بعد ہی حقیقی صورتحال واضح ہو سکے گی۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان کے مطابق 28 سے زائد زخمیوں کو نجی اور سرکاری اسپتالوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔ دو دن میں مسلسل دو دھماکے ہونا شہر میں خوف پیدا کرنے اور امن و امان تہہ و بالا کرنے کی سازش ہو سکتی ہے، اس سازش کا پتہ چلانا اور اس کے کرداروں کو کیفرکردار تک پہنچانا تو قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی ذمے داری ہے لیکن عوام کو بھی چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔
اس سانحے میں جاں بحق افراد کی مالی امداد اور زخمیوں کے لیے علاج معالجے کی سہولتیں بہم پہنچانے میں کسی بھی قسم کی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ واقعے کے محرکات کا پتہ تو جلد لگ ہی جائے گا لیکن یہاں پر عوام پر بھی ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سماج دشمن عناصرکی تخریبی سرگرمیوں سے ہوشیار رہیں، اپنے اردگرد پرکڑی نگاہ رکھیں،کسی بھی مشکوک سرگرمی کی صورت میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو آگاہ کریں کیونکہ بحیثیت قوم، ہمیں مضبوط رہنا ہے، ہم دشمن کے عزائم کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے تو اسے شکست فاش ہو گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔