- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
تصاویر اور سافٹ ویئر سے فصلوں کی 97 فیصد درست پیشگوئی
کانگو: تصاویراور مشین لرننگ کے ذریعے زراعت کی پیشگوئی کا ایک نظام بنایا گیا ہے جو 97 فیصد درستگی سے کسی فصل کی قسمت بتاسکتا ہے یا اسے تباہی سے بچانے میں مدد کرسکتا ہے۔
اٹلی میں واقع الائنس فار بایوڈائیورسٹی سے وابستہ زراعت داں مائیکل گومیز نے کہا ہے کہ بڑے رقبے پر پھیلی ہوئی فصلوں کی صحت کا خیال رکھنا محال ہوتا ہے۔ اب اسمارٹ فون تصاویر، ڈرون کی ویڈیو اور سیٹلائٹ تصاویر کو ملاکر دیکھا گیا ہے کہ انہیں مشین لرننگ میں شامل کرکے کس طرح کی پیشگوئی کی جاسکتی ہے۔ اس سے جو کچھ نتائج نکلے وہ 97 فیصد تک درست تھے۔
تمام تصاویر کو ایک تربیت یافتہ سافٹ ویئر میں شامل کیا گیا تو اس نے فصلوں کو آگے درپیش مسائل اور امراض کا بخوبی اندازہ لگالیا۔ یہ دلچسپ تحقیق کانگو اور بینن میں کی گئی ہے جہاں کیلے کی فصلیں اکثر خراب ہوجاتی ہیں۔ اس خطے کے لاکھوں لوگ بھوک مٹانے کے لیے کیلے اوراس سے بنے کھانوں پر انحصار کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ چھوٹے کسانوں کے کیلے کے باغات تباہ ہوجائیں تو وہ دیوالیہ ہوجاتےہیں۔
آب وہوا میں تبدیلی وائرس اور فنگس کے علاوہ چھ بیماریاں کیلوں کے درخت کی دشمن ہیں جو بار بار افریقہ پر حملہ آور ہوتی ہیں۔ اس کے لیے پہلے تصویر کے پکسل کی بنا پر الگورتھم کو تربیت دی گئی کیونکہ ایک کھیت میں بہت طرح کی فصلیں ہوسکتی ہیں۔ اس کے بعد سافٹ ویئر میں تمام بیماریوں کی معلومات ڈالی گئی۔
کیلے کی فصلوں کو تباہ ہونے میں بہت دیر نہیں لگتی۔ اس کے لیے اسمارٹ فون کی تصاویر، ڈرون اور سیٹلائٹ تصاویر کی مدد سے کیلوں کی فصلوں کو تباہی سے بچایا بھی گیا ہے۔ اس کا پورا ڈیٹابیس کسانوں کے لیے مفت میں دستیاب ہے اور دنیا کو کوئی بھی شخص انہیں استعمال کرسکتا ہے۔ اب تک گوگل ایپ سے ہزاروں افراد اسے ڈاؤن لوڈ کرچکے ہیں۔
لیکن اسی ٹیکنالوجی کو دیگرفصلوں کو تباہ کرنے والے ظاہری امراض سے بھی بچایا جاسکتا ہے۔ مثلاً افریقہ میں مکئی کی فصلیں آئے دن متاثر ہوتی رہتی ہیں اور اربوں ڈالر کا نقصان ہوجاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔