فرانسسی فٹبالر کا صدر میکرون کے اسلام دشمن بیان پرقومی ٹیم سے علیحدگی کا فیصلہ

ویب ڈیسک  پير 26 اکتوبر 2020
مسلمان فٹ بالر پال پوگبا 2018 میں فیفا ورلڈکپ جیتنے والی ٹیم کا بھی حصہ تھے، فوٹو : فائل

مسلمان فٹ بالر پال پوگبا 2018 میں فیفا ورلڈکپ جیتنے والی ٹیم کا بھی حصہ تھے، فوٹو : فائل

پیرس: اسٹار مڈفیلڈر پال پوگبا نے صدر میکرون کی جانب سے اسلام مخالف بیان کو مسلمانوں کی دل آزاری کا سبب قرار دیتے ہوئے فرانس کی نمائندگی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسٹار مسلم فٹبالر نے فرانس کی ٹیم سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صدر میکرون نے ملک کے دوسرے بڑے مذہب کو تضحیک کا نشانہ بنایا اور نازیبا الفاظ استعمال کیے جس سے پوری دنیا اور فرانس کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔

27 سالہ مڈ فیلڈر پال پوگبا ایک باعمل مسلمان ہیں اور  2018 میں کروشیا کو شکست دیکر فیفا ورلڈ کپ جیتنے والی فرانسیسی ٹیم کا حصہ تھے۔ وہ برطانوی کلب مانچسٹر یونائیٹڈ کی طرف سے بھی کھیلتے ہیں۔ فرانسیسی فٹ بال ایسوسی ایشن نے پال پوگبا کے استعفے پر کسی قسم کا تبصرہ نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کہ فرانس میں لیکچر کے دوران پیغمبر اسلام کے گستاخانہ خاکے دکھانے والے ٹیچر کا ایک نوجوان نے سر قلم کردیا تھا جس کے بعد صدر میکرون نے اسلام کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے جس پر دنیا بھر میں شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔