ایک ہی وقت میں پہیوں اور ٹانگوں والا روبوٹ

ویب ڈیسک  بدھ 28 اکتوبر 2020
ڈارپا کے تعاون سے ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایسا روبوٹ بنایا ہے جس کے پہئیے پاؤں میں تبدیل ہوجاتےہیں۔ فوٹو: ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی

ڈارپا کے تعاون سے ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایسا روبوٹ بنایا ہے جس کے پہئیے پاؤں میں تبدیل ہوجاتےہیں۔ فوٹو: ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی

ٹیکساس: چھوٹے کارآمد روبوٹس پر دنیا بھر میں کام جاری ہے اور اب امریکہ سے ایسے روبوٹ کے بارے میں خبرآئی ہے جن کے پہئیے ضرورت کے وقت روبوٹ کی ٹانگوں میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔

اس روبوٹ کو ایلفا والٹر( وھیل اینڈ لیگ ٹرانسفارم ایبل روبوٹ) کا نام دیا گیا ہے جسے ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی کی ٹیم نے تیار کیا ہے۔ یہ امریکا کی مشہور ڈیفینس ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹس ایجنسی (ڈارپا) کا منصوبہ ہے جس کے تحت بہت سارے روبوٹ کی ایک فوج بنائی جائے گی جسے آف سیٹ اسپرنٹ 5 روبوٹکس پروگرام کا نام دیا گیا ہے۔

یہ روبوٹ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اورہموار سطح پر پہیوں سے دوڑتا ہے لیکن کسی رکاوٹ یا زینہ سامنے آنے پر اس کے پہیئے کھل جاتے ہیں اور وہ ٹانگیں بن کر اسے اوپر چڑھنے میں مدد دیتے ہیں۔ ہر پہیہ تین ناخن نما ٹانگوں میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ ہر پنجہ اونچے نیچے راستوں کو گرفت کرتا ہوا آگے پہنچتا ہے اور یوں روبوٹ بغیر رکے تیزی سے آگے بڑھتا رہتا ہے۔

ڈارپا کا خیال ہے کہ یہ روبوٹ بہ یک وقت عسکری اور غیرفوجی مقاصد کے لیے استعمال کئے جاسکتے ہیں۔ اس روبوٹ کو مکمل طور پر خودمختار اور خودکار بنایا جائے گا تاکہ یہ اپنے سامنے موجود راستوں کی بنا پر انسانی مداخلت کے بغیر اپنے پہیئوں کو ٹانگوں یا ٹانگوں کو دوبارہ پہیئوں میں تبدیل کرسکے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس طرح کے روبوٹ سے بہت سے کام لئے جاسکتےہیں۔

ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی کے پروفیرس کائجو لی کہتےہیں کہ روبوٹ کو خلا، گھر، نگرانی، زراعت اور سانحات میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

تاہم اس کا عملی نمونہ اگلے برس فروری تک ہی سامنے آسکے گا۔ تاہم ای ٹی ایچ زیورخ اس سے قبل ایسا ہی روبوٹ بنایا ہے جس کے پیروں پر پہئیے بھی لگائے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔