کینیڈا میں درختوں سے انگوروں کی چوری کی عجیب واردات

ویب ڈیسک  جمعرات 29 اکتوبر 2020
کینیڈا میں انگوروں کے باغ میں تاریخ کی سب سے بڑی چوری کی واردات ہوئی ہے۔ فوٹو: فائل

کینیڈا میں انگوروں کے باغ میں تاریخ کی سب سے بڑی چوری کی واردات ہوئی ہے۔ فوٹو: فائل

کینیڈا: کینیڈا میں انگوروں کو براہِ راست درختوں سے چرانے کی عجیب وغریب واردات ہوئی ہے جس میں نصف ٹن یعنی 500 کلوگرام سے زائد وزنی انگور چرائے گئے ہیں۔

صوبہ کوبیک میں یہ انوکھی واردات ہوئی ہے جہاں پکے ہوئے انگور کے خوشے براہِ راست پیڑوں سے توڑے گئے ہیں۔ مالک کے مطابق یہ انگور بازار میں فروخت کے لیے بالکل تیار تھے۔ واقعے کےبعد پولیس سے رابطہ کیا گیا تو تفتیش شروع کی گئی لیکن اب تک چوروں کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

پولیس مختلف پہلوؤں سے یہ جاننے کی کوشش کررہی ہے کہ کیا یہ ایک باقاعدہ کسی جرائم پیشہ گروہ کا کام ہے یا پھر شوقیہ طور پر کسی نے یہ مہم جوئی کی ہے۔ تاہم پولیس کے مطابق اس باغ میں جتنے انگور بچے ہوئے تھے وہ چرالیے گئے ہیں۔

باغ کے مالک مائیکل رابرٹ نے بتایا کہ چھ ماہ تک فصل کا بھرپور خیال رکھا گیا تھا۔ بہترین معیار کے ان انگوروں کو باقاعدگی سے پانی دیا گیا تھا اور گھاس پھوس کو صاف کیا گیا تھا۔ جب فصل کاٹنے کی باری آئی تو انگور چوری ہوگئے۔

واضح رہے کہ اعلیٰ معیار کے ان انگوروں کے پیڑوں کو جالیوں سے ڈھانپا گیا تھا۔ لیکن چوروں نے پہلے جالیوں کو اتارا اور اس کے بعد انگوروں کو توڑ کر لے گئے۔  وائڈل بلانک نامی نسل کے یہ انگور بہت معیاری ہوتے ہیں اور ان سے کینیڈا میں اعلیٰ درجے کی شراب بھی بنائی جاتی ہے۔

پولیس کے مطابق چور ٹرالی والی ایسی گاڑی لائے تھے جو ہر سطح پر چل سکتی ہے۔ ایک سے زائد افراد نے جلدی جلدی انگور توڑے اور تیزی سے نکلتے ہوئے بہت سے پودوں اور شاخوں کو بھی نقصان پہنچایا۔ پولیس نے اپنے شک کا اظہار کیا ہے کہ باغ کسی اندر کے شخص کی مخبری سے لوٹا گیا ہے کیونکہ اس میں باغ کے دوردراز جگہ کا انتخاب کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل کوبیک میں ہی کروڑوں روپے کا میپل شربت چرایا گیا تھا جو میپل درخت کے شیرے سے بنایا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔