حمزہ شہباز کا بکتر بند گاڑی میں عدالت پیش ہونے سے انکار

ویب ڈیسک  ہفتہ 31 اکتوبر 2020
حمزہ شہباز نے بکتر بند گاڑی میں بیٹھنے سے انکار کردیا، جیل حکام۔ فوٹو:فائل

حمزہ شہباز نے بکتر بند گاڑی میں بیٹھنے سے انکار کردیا، جیل حکام۔ فوٹو:فائل

لاہور: (ن) لیگی رہنما حمزہ شہباز نے بکتر بند گاڑی میں عدالت پیش ہونے سے انکار کر دیا۔

حمزہ شہباز نے بکتر بند گاڑی میں عدالت پیش ہونے سے انکار کر دیا، عدالت جب کہے گی حمزہ شہباز کو پیش کر دیں گے، جیل حکام کا عدالت کے روبرو موقف، پہلے عدالت سے پوچھ کر حمزہ شہباز کو پیش کرتے ہیں؟ عدالت نے جیل حکام سے آئندہ تاریخ سماعت پر تحریری وضاحت طلب کر لی،۔

احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے رمضان شوگر ملز ریفرنس پر سماعت کی، جیل حکام کی جانب سے حمزہ شہباز کو پیش نہیں کیا گیا اور عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ حمزہ شہباز نے بکتر بند گاڑی میں بیٹھنے سے انکار کردیا، عدالت جب کہے گی حمزہ شہباز کو پیش کردیں گے۔ جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا پہلے عدالت سے پوچھ کر پیش کرتے ہیں، عدالت نے حمزہ شہباز کو پیش نہ کرنے پر توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

عدالت نے  حکومت پنجاب، آئی جی جیل خانہ جات، سی سی پی او لاہور ایس پی ہیڈ کوارٹر کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے نامزد افراد کو 10 نومبر کو ذاتی حثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے، عدالت نے حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ تمام افراد کے خلاف سیکشن 16 بی کے تحت کاروائی کا آغاز کیا جائے گا، ملزم کو پیش کرنے کی ذمہ داری حکومت اور پولیس کی تھی، یہ ایک سنجیدہ ایشو ہے، ملزمان کا ایسا طرز عمل جوڈیشل سسٹم کے لیے ایک خطرہ ہے، آٸی جی جیل خانہ جات اور سپرنٹنڈنٹ جیل ، سی سی پی او لاہور کو شوکاز نوٹس جاری کیا جاتا ہے، کیوں نہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر توہین عدالت کی کاررواٸی عمل میں لاٸی جاٸے۔

عدالت نے جیل حکام سے تحریری وضاحت بھی طلب کی ہے، اور آئندہ سماعت پر گواہان کو بیان قلمبند کروانے کیلئے طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت بھی ملتوی کر دی۔ توہین عدالت کے مرتکب ہونے والے افراد کو 7 سال سزا اور 10 لاکھ جرمانہ ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ عدالت کی جانب سے شہباز شریف کو حاضری سے استثنی دیا گیا ہے، ریفرنس میں نیب کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ شہباز شریف، سلمان و حمزہ شہباز نے سرکاری وسائل استعمال کرتے ہوئے اپنی ذاتی ملکیتی شوگر ملز کو فائدہ پہنچایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔