(ن) لیگ میں اندرونی اختلافات؛ لیفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ کا پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  ہفتہ 31 اکتوبر 2020
عبدالقادر بلوچ مستعفی ہونے کے حوالے سے باضابطہ اعلان پریس کانفرنس میں کریں گے، ذرائع۔ فوٹو:فائل

عبدالقادر بلوچ مستعفی ہونے کے حوالے سے باضابطہ اعلان پریس کانفرنس میں کریں گے، ذرائع۔ فوٹو:فائل

لاہور / کوئٹہ: مسلم لیگ (ن) میں سابق وزیراعلی بلوچستان ثناء اللہ زہری کو پی ڈی ایم کے کوئٹہ جلسے میں نہ بلانے پر تنازع شدت اختیار کرگیا ہے جس کے بعد پارٹی کے صوبائی صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے پارٹی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ عبدالقادر بلوچ مستعفی ہونے کے حوالے سے باضابطہ اعلان پریس کانفرنس میں کریں گے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت اور مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ میں تنازعہ اس وقت پیدا ہوا جب سابق وزیراعلی ثناء اللہ زہری کو پی ڈی ایم کے کوئٹہ جلسے میں نہیں بلایا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کے سیکریٹری جنرل شاہد خاقان عباسی نے پارٹی قیادت کی مشاورت کے بعد ثناء اللہ زہری کو جلسے میں مدعو کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ثناء اللہ زہری اڑھائی سال سے ملک میں موجود نہیں، اور وہ پی ڈی ایم کے جلسے کا حصہ نہیں بن سکتے۔

پارٹی قائدین کا مؤقف ہے کہ ثناء اللہ زہری نے قائد مسلم لیگ (ن) نوازشریف کے منع کرنے کے باوجود وزارت اعلیٰ بلوچستان کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، اور جب ثناء اللہ زہری تحریک کے ساتھ ہی نہیں ہیں تو پھر انہیں پی ڈی ایم جلسے میں کیوں بلایا جائے؟۔

واضح رہے کہ  عبدالقادر بلوچ نوازشریف کی کابینہ میں وفاقی وزیر بھی رہ چکے ہیں اور اس وقت مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صدر ہیں، جب کہ ثنااللہ زہری وزیراعلیٰ بلوچستان رہ چکے ہیں، اور   ثناء اللہ زہری کو کوئٹہ جلسے میں نہ بلانے کا فیصلہ مسلم لیگ (ن) کی اعلی قیادت اور پارٹی نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔