عالمی ثالثوں کی سربراہی میں آرمینیا آذربائیجان مذاکرات؛ تناؤ میں کمی پر اتفاق

ویب ڈیسک  ہفتہ 31 اکتوبر 2020
عالمی ثالثوں میں فرانس، امریکا اور روس کے ارکان شامل ہیں، فوٹو : رائٹرز

عالمی ثالثوں میں فرانس، امریکا اور روس کے ارکان شامل ہیں، فوٹو : رائٹرز

جنیوا: آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق نہیں ہوسکا ہے تاہم فریقین طے شدہ معاہدوں پر عمل درآمد کے لیے اقدامات اور شہریوں کو نشانہ نہ بنانے پر رضامند ہوگئے ہیں۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ثالثین ’’ منسک گروپ‘‘ کا کہنا ہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنیوا میں بات چیت کے دوران فریقین میں جنگ بندی پر اتفاق نہیں ہوسکا ہے تاہم فریقین نے تناؤ کو کم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

فرانس ، روس اور امریکا سے تعلق رکھنے والے ثالثوں جسے “منسک گروپ” کہا جاتا ہے کا کہنا ہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان نے عام شہریوں کو نشانہ نہ بنانے کا عہد کیا ہے اور 10 اکتوبر کو ماسکو میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ متنازعہ علاقے ناگورنو-کاراباخ کے تنازعے کو ختم کرنے کے لیے فریقین کی جانب سے ضروری اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے جب کہ منسک گروپ کے ارکان نے فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ پہلے سے طے شدہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

واضح رہے کہ آرمینی وزیر خارجہ زوہرب منتسکانیان اور ان کے آذربائیجان کے ہم منصب جیہون بائرموف جنگ بندی کے لیے عالمی ثالثوں فرانس، روس اور امریکا کے ثالثی گروپ منسک کی سربراہی میں مذاکرات کی میز پر بیٹھ گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔