پی ڈی ایم کا بیانیہ ملکی مفاد کے خلاف ہے، شبلی فراز

ویب ڈیسک  ہفتہ 31 اکتوبر 2020
اداروں میں ٹکراؤ کی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، وفاقی وزیر فوٹو: فائل

اداروں میں ٹکراؤ کی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، وفاقی وزیر فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کا بیانیہ ایف اے ٹی ایف سے لے کر سیاسی اور ملکی مفاد کے خلاف ہے، وفاقی وزیر غلام سرور نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی جلد پی ڈی ایم سے علیحدہ ہوجائے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران شبلی فراز نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی ملک کی معیشت خراب تھی، ہم دیوالیہ ہونے کے قریب تھے، ملک پرقرضوں کا انبار تھا، وزیراعظم نے معیشت کو استحکام دیا ، وزیراعظم نے دوست ممالک کےساتھ مل کر ملک کودیوالیہ سے بچایا، اگر ہم ڈیفالٹ ہوجاتے تو ملک کی کرنسی بہت حد تک گرجاتی، ہم نے اپنی برآمدات کو بڑھایا، ہمارے ایکسپورٹ سیکٹر کی خطے کے ممالک سے بہترحالت رہی ، اسٹاک مارکیٹ بڑھی،ایک ایسی حکمت عملی بنائی جس سے روزگار بھی پیدا ہو سکے۔ پاکستان میں اس وقت ایک ہائبرڈ وار چل رہی ہے، ملک میں ناامیدی پھیلانا اچھی بات نہیں۔

شبلی فراز نے کہا کہ 2016 میں ڈان لیکس سے ملکی عدم استحکام شروع ہوا، یہ عدم استحکام 2017 میں جی ٹی روڈ پر مجھے کیوں نکالا کی صورت میں نظر آیا ، ایاز صادق نے ایسی تقریر کی جس سے پاکستان میں بحث چھڑ گئی ، سپہ سالار کے خلاف جھوٹی باتیں کر کے ملک کو نقصان پہنچایا گیا، ایاز صادق کو کوئی ندامت نہیں ہے، وہ نہ معافی مانگنا چاہتے ہیں اور نہ ہی انہوں نے تردید کی،اداروں میں ٹکراؤ کی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اپنی ضرورت کے وقت سیاسی بیانیہ بناتی ہے جس کا ملکی ترقی سے کوئی تعلق نہیں، پی ڈی ایم کا بیانیہ ایف اے ٹی ایف سے لے کر سیاسی اور ملکی مفاد کے خلاف ہے، منتخب حکومت کو اکھاڑنے کے لئے انہوں نے ملک کو داؤ پر لگا دیا ہے، ملک کے خلاف باتیں کرنے کی بالکل اجازت نہیں دیں گے، ہماری حکومت سیاسی غنڈہ گردی نہیں ہونے دے گی، ملکی سالمیت کے خلاف باتیں کرنے پرعوام انہیں سزا دیں گے، (ن) لیگ کو مشورہ ہے مسلم لیگ پاکستان بنالیں۔

یہ پڑھیں : پیپلز پارٹی جلد پی ڈی ایم سے علیحدہ ہوجائے گی، غلام سرور خان 

دریں اثنا  وفاقی وزیر غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) دو حصوں میں تقسیم ہوچکی ہے اور پی ڈی ایم میں شامل جماعت پیپلز پارٹی بھی ان سے علیحدہ ہوجائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔