- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، چیف جسٹس
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
سنکیانگ اویغور خودمختار علاقے میں عوام کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے، سنکیانگ اسلامی انجمن
بیجنگ: حالیہ کچھ برسوں کے دوران امریکا اور مغرب میں چین مخالف قوتیں سنکیانگ میں ’’مذہبی آزادی پر پابندیاں،‘‘ ’’نسلی اقلیتوں کے مذہبی حقوق سے محرومی،‘‘ ’’مساجد کو زبردستی مسمار کرنے،‘‘ اور ’’مذہبی افراد پر ظلم و ستم‘‘ جیسے عنوانات سے بڑے پیمانے پر جھوٹی خبریں پھیلا رہی ہیں۔
اس ضمن میں سنکیانگ اویغور خود مختار علاقے کی اسلامی انجمن نے حال ہی میں سنکیانگ میں مذہبی آزادی سے متعلق ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ اطلاعات جھوٹی اور حقائق کے یکسر منافی ہیں؛ اور ان سے سنکیانگ کے اسلامی حلقوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ مذکورہ رپورٹ میں سنکیانگ میں مذہبی آزادی پر بھرپور روشنی بھی ڈالی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، سنکیانگ میں مذہبی آزادی کی بھرپور ضمانت دی گئی ہے۔ عوامی جمہوریہ چین کے آئین میں واضح طور پر یہ عبارت موجود ہے کہ عوامی جمہوریہ چین کے شہریوں کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔ صوبہ سنکیانگ بھی مذہبی آزادی کے تحفظ کےلیے مختلف قوانین اور قواعد و ضوابط پر سختی سے عملدرآمد کررہا ہے جبکہ اس مقصد کے حصول کےلیے سنکیانگ میں داخلی طور پر مذہبی امور کے ضوابط، مذہبی سرگرمیوں، مذہبی سرگرمیوں سے متعلق مقامات اور علماء کے نظم و نسق کے بارے میں متعدد قوانین اور ضابطہ ہائے کار جاری کیے ہیں۔ علاوہ ازیں سنکیانگ میں مسلمانوں کے رسوم و رواج، مثلاً کھانے پینے، تہواروں، شادیوں اور جنازوں کے مقامات کے ضابطوں کا مکمل احترام کیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سنکیانگ میں طویل عرصے سے مختلف مذہبی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں۔ سنکیانگ میں مساجد کی مرمت اور تعمیر کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے، مختلف قومیتوں کی زبانوں میں قران پاک سمیت دیگر مذہبی کتابیں شائع کی جاتی ہیں۔
مختلف علاقوں میں اسلامی اسکولوں کے قیام پر خطیر سرمایہ کاری بھی کی گئی ہے۔ اس وقت سنکیانگ میں تمام مذہبی افراد سماجی تحفظ کے نظام میں شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مذہبی حلقوں کو سیاست میں حصہ لینے اور اظہارِ رائے کے حق کی پوری ضمانت بھی حاصل ہے۔
واضح رہے کہ سنکیانگ میں مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والی 1,400 سے زیادہ مذہبی شخصیات عوامی کانگریس اور سیاسی مشاورتی کانفرنس کی مختلف سطحوں پر نمائندوں اور ممبران کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔
مذکورہ رپورٹ میں سنکیانگ میں انتہا پسندی، دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے خلاف جدوجہد، بیرونی دنیا کے ساتھ مذہبی میل جول اور رابطے و تبادلے سے متعلق امور پر بھی بھرپور روشنی ڈالی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔