- علاقائی صورتحال کے تناظر میں ایرانی صدر کا دورہ انتہائی اہم ہے، وزیرداخلہ
- پختونخوا؛ صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے پر معطل کیے گئے 15 ڈاکٹرز بحال
- لاہور؛ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے، ایک اہل کار شہید دوسرا زخمی
- پختونخوا؛ مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی اضلاع میں 30 اپریل تک طبی ایمرجنسی نافذ
- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
امریکی صدارتی انتخابات؛ جوبائیڈن 264 الیکٹورل ووٹ لیکر ٹرمپ سے آگے
واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے اور جوبائیڈن کو جیت کے لیے صرف 6 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں۔
امریکا میں 59 ویں صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ مکمل ہوجانے کے 2 دن بعد بھی ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے، 5 ریاستوں کے نتائج آنا باقی ہیں تاہم اب تک آنے والے نتائج کے مطابق 538 الیکٹورل ووٹس میں سے 77 سالہ ڈیمو کریٹ امیدوار جو بائیڈن 264 ووٹ لے کر ری پبلکن پارٹی کے امیدوار اور موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے آگے ہیں جب کہ صدر ٹرمپ 214 ووٹ حاصل کرسکے ہیں تاہم مختلف شہروں میں نتائج میں تاخیر کے خلاف مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن اپنی فتح سے صرف 6 الیکٹورل ووٹ کی دوری پر ہیں، 6 الیکٹورل ووٹ ملنے کی صورت میں جوبائیڈن کامیابی کے لیے مطلوبہ اکثریت حاصل کرلیں گے اور دنیا بھر کی نگاہیں 5 ریاستوں کے نتائج پر جمی ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق ریاست نواڈا، پنسلوینیا، ایری زونا، جارجیا اور شمالی کیرولینا سے انتخابی نتائج جاری نہ ہو سکے۔ نواڈا میں میل ان ووٹنگ موصول ہونے کا سلسلہ 10 نومبر تک جاری رہے گا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کر کے نتیجے کا اعلان 12 نومبر تک متوقع ہے۔
دوسری جانب ریاست پنسلوینیا میں صدر ٹرمپ کی پارٹی نے ووٹوں کی گنتی کے عمل میں اپنے مبصرین شامل نہ کرنے پر احتجاج کیا جس پر گنتی کا عمل روک دیا گیا جس کے باعث نتائج میں تاخیر کا سامنا ہے۔
دوسری جانب ریاست ایری زونا اور جارجیا میں ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج کا اعلان کل تک کر دیا جائے گا جب کہ شمالی کیرولینا سے حتمی نتائج آنے کی کوئی ڈیڈ لائن نہیں دی گئی۔
انتخابات میں ڈالے گئے تقریباً 14 کروڑ ووٹوں کی گنتی مکمل ہوچکی ہے جو خود امریکی تاریخ میں صدارتی انتخاب کے دوران ڈالے گئے ووٹوں کی سب سے زیادہ تعداد بھی ہے۔
واضح رہے کہ امریکا میں ووٹروں کی مجموعی تعداد 24 کروڑ کے لگ بھگ ہے۔ 2016 کے صدارتی انتخاب میں، جس کے نتیجے میں ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر بنے تھے، 59.2 فیصد امریکی ووٹروں نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا تھا۔ اب تک کی گنتی کے مطابق یہ شرح 60 فیصد کے قریب پہنچ رہی ہے اور بعض سیاسی مبصرین نے یہاں تک پیش گوئی کردی ہے کہ یہ شرح 65 فیصد یا اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔
جو بائیڈن اگرچہ اپنی فتح کےلیے بہت پرامید ہیں لیکن انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ جب تک مکمل نتائج نہیں آجاتے، تب تک وہ اپنی فتح کا اعلان بھی نہیں کریں گے۔ جب کہ دوسری جانب صدر ٹرمپ نے مختلف ریاستوں میں انتخابی عمل پر سنگین سوالات کھڑے کردیئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔