- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- ہم ترقی یافتہ قوم کب بنیں گے؟
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
100 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے معلق کیپسول میں سفر کا کامیاب تجربہ
لاس ویگاس: آپ نے مصروف شہروں کے لیے ایلون مسک کے ٹرانسپورٹ سسٹم ’’ہائپر لوپ‘‘ کا شہرہ سنا ہوگا لیکن یہ بازی آگے بڑھ کر ورجن گروپ کے رچرڈ برونسن نے جیت لی ہے اور انہوں نے اپنے ہائپر لوپ ٹرانسپورٹ سسٹم میں پہلی مرتبہ مسافروں کو بٹھا کر اس کا تجربہ بھی کرلیا ہے۔
مقناطیسی میدان میں معلق کیپسول نما سائنس فکشن سواریوں کی کامیاب آزمائش آج ہوگئی جس میں لوگوں نے 100 میل ( 160 کلومیٹر) فی گھنٹہ کی رفتار سے کچھ فاصلہ طے کیا۔ اس موقع پر ورجن گروپ کے ماہرین اور انجینئرز موجود تھے۔ مسافروں نے 15 سیکنڈ میں 500 میٹر کا فاصلہ طے کیا۔ ٹرانسپورٹ کیپسول کو ایک ویکیوم کی سرنگ میں دوڑایا گیا جسے نیواڈا صحرا میں آزمایا گیا۔
یہ پورا نظام ورجن کمپنی کے لاس ویگاس مرکز میں تعمیر کیا گیا ہے۔ اس طرح ایک مرد اور خاتون مقناطیسی معلق سواری میں برق رفتاری سے دوڑے جو اسی کمپنی کے عملے سے تعلق رکھتے ہیں لیکن اس مختصر سفر کے باوجود وِرجن نے اپنے نظام کی افادیت ظاہر کردی ہے۔ ماہرین کے نزدیک دو اہم اہداف حاصل کیے گئے یعنی ہائپرلوپ کی آزمائش اور دوم حفاظتی پہلوؤں کی تصدیق بھی کی گئی۔
یہ کمپنی 2025ء کے لیے ہائپر لوپ کے لیے سیفٹی سرٹیفکیٹ اور 2030ء کے لیے کمرشل ٹرانسپورٹ اجازت نامے کی کوشش کررہی ہے۔ اگرچہ ابھی 100 میل کا ہدف حاصل کیا گیا ہے لیکن عملی طور پر اس کی رفتار کو 4 سے 5 گنا تک بڑھایا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔