کھانا نگلنے میں مشکل دور کرنے والا برقی آلہ

ویب ڈیسک  جمعـء 13 نومبر 2020
برطانوی ادارے نے ٹچ اسکرین سے کنٹرول ہونے والا ایک آلہ بنایا ہے جو مریضوں کو کھانا نگلنے میں حائل مشکلات دور کرتا ہے۔ فوٹو: فیجینیسِس

برطانوی ادارے نے ٹچ اسکرین سے کنٹرول ہونے والا ایک آلہ بنایا ہے جو مریضوں کو کھانا نگلنے میں حائل مشکلات دور کرتا ہے۔ فوٹو: فیجینیسِس

 لندن: چوٹ، فالج یا کسی حادثے کےبعد مریضوں کو لقمہ نگلنے میں مشکل پیش آتی ہے۔ اس کے لیے دوائیں تجویز کی جاتے ہیں لیکن اب ماہرین نے اس کا مؤثر حل نکالا ہے۔ اس عمل میں حلق کے اندر بجلی کے ہلکے جھماکے ڈالے جاتے ہیں جس کے بعد مریض کھانا نگلنے میں بہتری محسوس کرتا ہے۔

یہ آلہ روایتی علاج کے مقابلے میں بہت مؤثر ہے جسے برطانوی کمپنی ’فیجینیسِس‘ نے تیار کیا ہے۔ آلے کو فیجینِکس کا نام دیا گیا ہے جو نگلنے کے دائمی اور شدید مرض میں آرام کی وجہ بنتا ہے۔ اس میں ایک تار ناک کے ذریعے حلق کے اندر ڈالا جاتا ہے۔ ٹچ اسکرین سے اسے قابو کیا جاتا ہے اور تار میں ہلکی بجلی پیدا ہوتی ہے جس سے حلق کےاندرونی پٹھے متحرک ہوتے ہیں۔

ٹچ اسکرین پر وقت سیٹ کرکے اگر روزانہ 10 منٹ تک بجلی دی جائے تو جلد ہی مریض کھانے پینے میں آرام وآسانی محسوس کرنے لگتا ہے۔ اکثر مریض صرف تین روز میں بہتر ہونے لگتے ہیں کیونکہ حلق کے متاثرہ حصے کے اعصاب کی تحریک دماغ تک جاتی ہے۔ دماغ میں وہ اس حصے پر اثر ڈالتی ہے جوہمارے کھانے اور نگلنے کے عمل کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس کے بعد مریض آرام سے کھانے لگتا ہے اور اسے غذائی نلکی کی ضرورت نہیں رہتی۔

اس ضمن میں برطانوی جامعات سے ملحق کئی ہسپتالوں میں آزمایا گیا ہے اور کل 255 مریضوں پر آزمائش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ جرمنی اور آسٹریا میں بھی ایسے مریضوں کو لگایا گیا جو پانچ مختلف اعصابی عارضوں کی وجہ سے کھانے پینے میں شدید تکلیف محسوس کررہے تھے۔

ہر مریض کو تین ماہ تک روزانہ تین مرتبہ دس دس منٹ کے لیے آلے سے بجلی دی گئی اور نگلنے میں مشکل کے مرض ، ڈس فیگیا میں بہت کمی واقع ہوئی۔

یہ تحقیق شاہین حامدی نے کی ہے جو اس ادارے میں چیف ٹیکنکل آفیسر بھی ہیں۔ شاہین کہتے ہیں کہ فیجینِکس کو استعمال کرنا بہت آسان ہے اور مریضوں کو کھانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔