کشمورواقعہ؛ 4 سالہ بچی کی حالت بدستورخراب، نجی اسپتال منتقل کرنے پرغور

ویب ڈیسک  بدھ 18 نومبر 2020
 بچی کو قومی ادارہ صحت برائے اطفال  منتقل کیا گیا تھا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔

بچی کو قومی ادارہ صحت برائے اطفال منتقل کیا گیا تھا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔

 کراچی: کشمورواقعے میں زیادتی کا نشانہ بننے والی 4 سالہ بچی (ع) کی حالت بدستورخراب ہے جسے اب نجی اسپتال منتقل کرنے پرغورکیا جارہا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق کشمورواقعے میں درندگی کا نشانہ بننے والی 4 سالہ بچی (ع) کی حالت بدستورخراب ہے جسے اب نجی اسپتال منتقل کرنے پرغورکیا جارہا ہے۔ بچی تاحال آئی سی یومیں زیرعلاج ہے جس کی سمری آغا خان اسپتال بھیج دی گئی ہے۔

متاثرہ بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ میری بچی کی حالت تاحال صحیح نہیں، اسلیے آغا خان اسپتال لے جانا چاہتی ہوں۔

اس سے قبل بچی کوقومی ادارہ صحت برائے اطفال منتقل کیا گیا تھا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔

4 سالہ بچی علیشہ کی حالت 2 روزقبل بھی یکدم خراب ہوگئی تھی اوراس کے پیٹ میں زخموں سے خون رسنا شروع ہوگیا تھا۔

کیس کا پس منظر

کشمورمیں 4 سالہ بچی سے اجتماعی زیادتی کا دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا تھا جس نے ہرشہری کو لرزا کررکھ دیا ہے، کراچی کی رہائشی تبسم بی بی کو نوکری کا جھانسہ دے کرکشمورلے جایا گیا جہاں پہلے اس کے ساتھ اورپھراس کی 4 سالہ بیٹی کے ساتھ زیادتی کی گئی۔

معصوم بچی پروحشیانہ اوربہیمانہ تشدد بھی کیا گیا جس سے بچی کے پیٹ کی آنت بھی نکل آئی، اس کے دانت توڑدیے گئے، اوراس کے سرکے بال بھی کاٹ دیے گئے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: کشمور واقعے کے ہیرو اے ایس آئی کیلئے 20 لاکھ روپے انعام کا اعلان، تمغوں کی سفارش

اے ایس آئی محمد بخش جرات اوربہادری کی مثال

کشمورواقعے میں اے ایس آئی محمد بخش برڑونے اپنی جرات اوربہادری کی مثال قائم کی ہے جنہوں نے معصوم بچی کی بازیابی اورملزمان کی رسائی کے لیے اپنی اہلیہ اوربیٹی کی مدد فراہم کی اوربچی کوبازیاب کروا کرملزم کو گرفتارکروایا جو پولیس اوردیگرملزمان کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔