کورونا وائرس کی ابتدا ووہان نہیں بلکہ بھارت سے ہوئی تھی، چینی سائنس دان

ویب ڈیسک  ہفتہ 28 نومبر 2020
کورونا وائرس 2019 کے موسم گرما میں بھارت میں پیدا ہوا، چینی سائنس دانوں کا انکشاف (فوٹو: فائل)

کورونا وائرس 2019 کے موسم گرما میں بھارت میں پیدا ہوا، چینی سائنس دانوں کا انکشاف (فوٹو: فائل)

بیجنگ: چینی سائنس دانوں کی تحقیقی ٹیم نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا بھر میں ہیبت پھیلانے والے کورونا وائرس کی جائے پیدائش ووہان نہیں بلکہ بھارت ہے۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل نے انکشاف کیا ہے کہ چین کے سائنس دانوں پر مشتمل ایک ٹیم کو کورونا وائرس پر تحقیق کے دوران وبا کی جائے پیدائش کے حوالے سے حیران کن شواہد ملے ہیں۔ تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس چین میں نہیں بلکہ بھارت میں پیدا ہوا تھا۔

چین کی اکیڈمی آف سائنسز کے سائنس دانوں کا اپنی تحقیق کے حوالے سے مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی پیدائش 2019 میں سخت گرمی کے موسم میں بھارت میں ہوئی اور یہ موزی وائرس جانوروں کے ذریعے گندے پانی میں منتقل ہوا۔

بھارت میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کے باعث گندے پانی سے یہ وائرس دیہاتیوں میں منتقل ہوا اور مریضوں میں علامتیں بھی ظاہر ہوئیں لیکن صحت کے ناقص نظام اور نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے وائرس سامنے نہیں آسکا۔

چینی سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ بھارت سے ہوتا ہوا یہ وائرس چین کے شہر ووہان پہنچا اور بہتر نظام صحت ہونے کی وجہ سے یہ وائرس پکڑ میں آگیا تاہم دیگر ممالک کے سائنس دان اس تحقیق سے مطمئن نہیں۔

گلاسگو یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے  ڈیوڈ رابرٹسن نے تحقیق کو مسترد کرتے ہوئے کہ چینی سائنس دانوں کا دعویٰ ناقص ہے جس سے کورونا وائرس سے متعلق معلومات میں اضافہ نہیں ہوتا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔