چٹانی نمونے لانے کیلیے چینی خلائی گاڑی کی چاند پر کامیاب لینڈنگ

ویب ڈیسک  بدھ 2 دسمبر 2020
چین کا خلائی مشن 16 یا 17 دسمبر کو زمین پر واپس پہنچے گا، فوٹو : ٹویٹر

چین کا خلائی مشن 16 یا 17 دسمبر کو زمین پر واپس پہنچے گا، فوٹو : ٹویٹر

بیجنگ: چین کا تیسرا روبوٹک مشن چینگ 5 چاند پر کامیابی سے اتر گیا اور آئندہ دو ہفتوں میں وہاں سے پتھروں کے نمونے لے کر واپس زمین پر آئے گا۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے خلائی مشن نے چین کی سطح پر لینڈنگ کی ہے جس کا مقصد چاند سے نمونے زمین پر لانا ہے اور اگر یہ مشن کامیاب ہوجاتا ہے تو 50 برس بعد چاند سے نمونے زمین پر لائے جائیں گے۔

اس سے قبل امریکا اور سوویت یونین کے خلائی مشنز بھی چاند سے نمونے زمین پر لانے میں کامیاب ہوگئے تھے، 1969 سے 1972 کے امریکی خلاباز چاند سے 382 کلوگرام چٹانیں اور دیگر نمونے واپس زمین پر لائے تھے۔

چین کا خلائی مشن 2 اسپیس کرافٹ لینڈر اور چاند گاڑی پر مشتمل ہیں جو ایک دوسرے کے اوپر رکھے گئے ہیں۔ اس میں سے لینڈر ایک روبوٹک ہاتھ کو استعمال کرکے چاند کی سطح پر کھدائی کر کے چٹانوں کے نمونے ایک ڈبے میں جمع کرے گا جس کے بعد اس ڈبے کو چاند گاڑی میں منتقل کیا جائے گا۔

چاند سے نمونے جمع کرنے کے بعد خلائی مشن چینگ 5 زمین کی جانب سفر شروع کرے گا اور 16 یا 17 دسمبر کو زمین پر پہنچ جائے گا۔ یہ چین کا چاند پر بھیجے جانے والا تیسرا روبوٹک مشن ہے تاہم پہلی بار مشن چاند سے نمونے لانے کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔

یوں تو چاند سے نمونے اس سے قبل روس اور امریکی مشن بھی لا چکے ہیں تاہم چین کی خلائی گاڑی ان سے کئی گنا بہتر نمونے لائے گئی جن سے چاند کی تشکیل اور وہاں ہونے والی آتش فشانی سرگرمیوں سے متعلق اہم معلومات ملنے کا امکان ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔