پنجاب میں غیر رجسٹرڈ این جی او بنانے پر 3 سال قید، 5 لاکھ جرمانے کی تجویز

خالد رشید  اتوار 6 دسمبر 2020
مدت بڑھانے کے باوجود این جی اوز رجسٹریشن کرانے سے گریزاں رہیں، ایکٹ1961موثر بنانے کی تیاری۔ فوٹو:فائل

مدت بڑھانے کے باوجود این جی اوز رجسٹریشن کرانے سے گریزاں رہیں، ایکٹ1961موثر بنانے کی تیاری۔ فوٹو:فائل

لاہور: چیرٹی کمیشن ایکٹ کے معاملہ پر محکمہ داخلہ پنجاب اور سوشل ویلفیئرمیں اختلافات کا صوبائی حکومت نے نوٹس لے لیا تاہم اس کے بعد این جی اوزکی رجسٹریشن کیلیے پہلے سے موجود ایکٹ1961کو موثر بنانے کے لیے ترامیم کی غرض سے سوشل ویلفیئرڈیپارٹمنٹ نے تیاریاں شروع کر دیں۔

ایف اے ٹی ایف کی ہدایات کی روشنی میں حکومت نے منی لانڈرنگ،ٹیرر فنانسنگ کے خاتمے اور این جی اوز کی مانیٹرنگ کیلیے چیرٹی کمیشن ایکٹ بنایا، این جی اوزکو رجسٹریشن کروانے کی ہدایات جاری کی گئیں تاہم ایک سے زائد بار رجسٹریشن کی مدت میں توسیع کے باوجودزیادہ این جی اوز رجسٹریشن کروانے سے گریزاں ہیں۔

اس کے پیش نظرمحکمہ داخلہ نے سوشل ویلفیئر سے کہا کہ وہ چیرٹی کمیشن ایکٹ کی روشنی میں رجسٹریشن نہ کروانے والی این جی اوز کے خلاف کارروائی کریں۔

ذرائع کے مطابق سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ نے یہ کہہ کرعمل درآمد سے انکار کر دیا کہ ایکٹ میں ایسی کوئی شق نہیں جس کے تحت رجسٹریشن نہ کروانے والی این جی اوز کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔ بغیر کسی قانونی بنیاد کے این جی اوز کیخلاف کارروائی ممکن نہیں۔

این جی اوزکی رجسٹریشن کیلیے 1961میں ایکٹ بنایا گیا تھا، اتنے سال گزرنے کے بعد بھی بہتری نہیں لائی گئی تا ہم اب محکمہ سوشل ویلفیئرنے اس ایکٹ میں موجودہ حالات کے مطابق ترامیم کا فیصلہ کیا ہے۔

مجوزہ ترامیم کے مطابق این جی اوزکی رجسٹریشن کے عمل کو بہتر بنایا جارہا ہے اورغیر رجسٹر این جی اوزکے خلاف سزا کا عمل سخت کیا جارہا ہے، غیر رجسٹر این جی او چلانے پر سزاتین ماہ سے بڑھا کرتین سال اور جرمانہ 5لاکھ روپے تک تجویز کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔