- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
نظامِ شمسی کے گیسی دیوؤں کا سنگم 21 دسمبر کو عروج پرہوگا
کراچی: اس سال 21 دسمبر کو نظامِ شمسی کے دو بڑے اور خوبصورت سیارے، مشتری اور زحل 21 دسمبر کو آسمان پر انتہائی قریب ہوں گے جبکہ یہ منظر اگر نظروں سے چوک گیا تو اگلے 20 سال بعد ہی دیکھا جاسکتے ہیں۔
اسے ’عظیم مجموعہ‘ یا گریٹ کنجنکشن کا نام دیا گیا ہے اور آسمان پر کسی آلے کے بغیر دیکھا جاسکتا ہے جبکہ 1623 کے بعد سے اب تک دونوں سیارے اتنے قریب نہیں دیکھے گئے ہیں۔ یعنی یہ مںظر اگلے 20 برس بعد دوبارہ وقوع پذیر ہوگا لیکن دونوں اتنے قریب نہ ہوں گے۔
دنیا بھر میں فلکیاتی ماہرین اور شوقیہ ستارہ بین خوشی سے سرشار ہیں کیونکہ آج سے ہی ان دونوں کا نظارہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کیا جارہا ہے لیکن اصل منظر 21 دسمبر کو دکھائی دے گا جب نظامِ شمسی کے یہ دو بڑے ’گیسی دیو‘ ایک دوسرے کے انتہائی قریب ہوں گے۔ اس وقت بھی یہ اتنے روشن اور واضح ہیں ک کسی آلے کے بغیر انہیں دیکھا جاسکتا ہے۔
21 دسمبر کی شام سیارہ زحل اور مشتری ایک دوسرے سے صرف 0.1 درجے (ڈگری) پرہوں گے اور بہت روشن دکھائی دیں گے کیونکہ یہ منظر 1623 کے بعد دکھائی دے رہا ہے جس میں دونوں اس غیرمعمولی قربت پر ہوں گے۔ اگر ڈگری کا مطلب جانناہے تو یوں سمجھئے کہ چودھویں کا چاند جتنا آسمان گھیرتا ہے وہ 0.5 ڈگری کے برابر ہوتی ہے۔ اس کے بعد 2080 میں ہی اتنی قربت پر ہوں گے۔
ہم جانتے ہیں کہ یہ دونوں سیارے ہم سے بہت فاصلے پر ہیں یہ سورج سے بھی بہت دور ہیں کیونکہ زحل کو سورج کے گرد ایک چکر لگانے میں 30 زمینی سال لگتے ہیں اور مشتری یہ عمل 12 برس میں مکمل کرلیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ ایک خوبصورت اور زبردست منظر ہوگا۔
اگرچہ یہ سلسلہ اگلے چند ہفتوں تک جاری رہے گا۔ اگرآپ کے پاس اچھی دوربین یا دوچشمی دوربین ہے تو شاید مشتری کے وہ چار چاند بھی نظر آسکیں گے جنہیں گلیلیو نے دریافت کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔