- کیوبا میں کینیڈین شہری کی موت، اہلخانہ کو کسی اور کی لاش موصول
- ذیا بیطس سے متعلقہ کیمیکل کینسر کےخطرات بڑھا سکتا ہے، تحقیق
- حماس نے قطر اور مصر کی جنگ بندی کی تجویز مان لی
- سعودی ولی عہد ہر سطح پر پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم
- چاند کا تفصیلی ارضیاتی نقشہ جاری
- بلوچستان کے مسائل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں، صدر مملکت
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 انتہائی خطرناک دہشت گرد گرفتار
- جسٹس بابر ستار کے خلاف مہم چلانے پر توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ
- حکومت سندھ نے پیپلزبس سروس میں خودکار کرایہ وصولی کا نظام متعارف کرادیا
- سعودی ولی عہد کا رواں ماہ دورۂ پاکستان کا امکان
- سیاسی بیانات پر پابندی کیخلاف عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کیلئے قومی ٹیم کی نئی کِٹ کی رونمائی
- نازک حصے پر کرکٹ کی گیند لگنے سے 11 سالہ لڑکا ہلاک
- کے پی وزرا کو کرایے کی مد میں 2 لاکھ روپے ماہانہ کرایہ دینے کی منظوری
- چینی صدر کا 5 سال بعد یورپی ممالک کا دورہ؛ شراکت داری کی نئی صف بندی
- ججز کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر
- کراچی میں ہر قسم کی پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا فیصلہ
- سندھ ؛ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ترقیاتی بجٹ کا 34 فیصد خرچ ہوسکا
- پنجاب کے اسکولوں میں 16 مئی کو اسٹوڈنٹس کونسل انتخابات کا اعلان
- حکومت کا سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے عبوری فیصلے پر تحفظات کا اظہار
نیب نے فضل الرحمان سے اثاثوں اور ذرائع آمدن کی تفصیلات طلب کرلیں
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) خیبر پختونخوا نے جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کیخلاف کرپشن کے الزامات میں انہیں سوال نامہ بھیج دیا۔
نیب کا مولانا فضل الرحمان کو بھیجا گیا سوال نامہ 26 سوالات پر مشتمل ہے انہیں 24 دسمبر تک ثبوت کے ساتھ جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے اور جواب جمع نہ کرانے کی صورت میں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کیے جانے سے خبردار کیا گیا ہے۔
سوال نامے میں کہا گیا کہ فضل الرحمان اپنے والد کے ذرائع آمدن کی تفصیلات دیں، والد کی خریدی گئی اور وراثت میں ملنے والی جائیداد کی تفصیل دیں، اپنے اور اپنے خاندان کو والدین کی جانب سے ملنے والی وراثت کی تفصیل بھی پیش کی جائیں۔
نیب نے فضل الرحمان کی ملکیتی جائیدادوں کا ذریعہ آمدن بھی پوچھتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ اپنے سالانہ ذرائع آمدن کی تفصیل بتائیں، ڈی آئی خان میں 64 کنال کی مختلف اراضی خریدنے، بیٹے کے نام خریدی گئی 2 کنال 15 مرلہ زرعی زمین، ملتان کینٹ میں بیٹے کے نام 5 مرلہ زمین خریدنے کا ذریعہ آمدن بتائیں، اگر کوئی اور زمین جو آپ یا خاندان نے کسی اور کے نام خریدی ہے اس کا بھی ذریعہ آمدن بتائیں۔
نیب نے پوچھا کہ گل اصغر، نور اصغر، محمد جلال، شیر بہادر، محمد اشرف، عبدالرؤف، شوکت خان، دین محمد، یاسر، ابرارعلی شاہ، شریف اللہ، ٹکہ خان، حاجی شہزادہ، ابراراحمد اور محمد رمضان سے آپ کا یا پارٹی کا کیا تعلق ہے۔
سوال نامے میں کہا گیا کہ آپ اور خاندان نے زمین کے علاوہ جو کچھ خریدا اس کی اور تحفے میں ملنے والے اثاثوں کی تفصیل دیں، اگر کسی اور کے نام پر بھی جو کچھ خریدا اس کی اور بہن بھائیوں کی جانب سے بھی زمین کےعلاوہ خریدی گئی جائیداد کی بھی تفصیل دیں، اپنے اور خاندان کے فروخت شدہ اثاثوں کی تفصیل دیں، دوسروں کے نام پر تعمیر کردہ ہوٹل، دکانوں اور گھر کی تفصیل دیں۔
نیب نے مولانافضل الرحمان سے کہا کہ الیکشن اخراجات کی تفصیل جمع کرائیں، اپنے اور خاندان کے بیرون ملک دوروں کےاخراجات و مقاصد بتائیں، اپنے اور خاندان کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات دیں، اگر کسی اور کا اکاؤنٹ استعمال کررہے ہیں تو اس کا بھی بتائیں، اپنی سرپرستی میں چلنے والے مدارس کی تفصیلات دیں، ان کے اکاؤنٹس، اثاثے، رجسٹریشن کی تفصیلات دیں اور مدارس سےحاصل ہونے والی آمدنی بتائیں۔
نیب نے فضل الرحمان کو ہدایت کی کہ ٹیکس گوشواروں کی تفصیلات بتائیں، آپ کو، قریبی دوستوں، پارٹی کے لوگوں کو ملنے والی سرکاری زمین پر رائے دیں، اپنی جماعت کے ملک اور بیرون ملک بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات دیں، پارٹی کے اثاثے بھی بتائیں اور یہ بھی بتائیں کہ آپ کی پارٹی کو کون فنڈنگ کرتا ہے۔
جمیعت علماء اسلام کا ردعمل
نیب کے سوال نامے پر جمیعت علماء اسلام کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔ جے یو آئی کے جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ جب بھی ہم کوئی بڑا جلسہ کرتے ہیں تو مولانا فضل الرحمن کی کردار کشی شروع کی جاتی ہے، اگر حکمرانوں میں اخلاقی جرات ہے تو سامنے آئیں اور پروپیگینڈا نہ کریں، اس قسم کے پروپیگنڈوں سے جمعیت علماء اسلام مرعوب نہیں ہوگی، اگر فضل الرحمان کے کوئی اثاثے ہیں تو آج تک سامنے کیوں نہیں لا سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔