مہنگائی بڑھ گئی ہے، ملازمین کو ملنے والی تنخواہ کافی نہیں، وزیراعظم

ویب ڈیسک  بدھ 23 دسمبر 2020
سابق حکمران نشان عبرت ہیں، باپ کی چوری بچانے کیلئے بچوں کو جھوٹ بولنا پڑے ایسا پیسہ اللہ کا عذاب ہے، عمران خان

سابق حکمران نشان عبرت ہیں، باپ کی چوری بچانے کیلئے بچوں کو جھوٹ بولنا پڑے ایسا پیسہ اللہ کا عذاب ہے، عمران خان

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مہنگائی بڑھ گئی ہے اور تنخواہ دار طبقے کو ملنے والی تنخواہ کافی نہیں۔

اسلام آباد پولیس لائنز میں پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جس کی مال اور جان کی حفاظت نہیں ہوتی وہ قوم ترقی نہیں کرسکتی، فوج سرحدوں پر قوم کی جان و مال کی حفاظت کرتی ہے اور پولیس ملک میں عوام کا تحفظ کرتی ہے، لیکن پولیس کا آج تک وہ مقام نہیں بنا جس کی وہ مستحق ہے۔

عمران خان نے کہا کہ کرکٹ کے دوران مجھے جنوبی افریقہ میں کرکٹ کھیلنے کی بہت پیشکشیں آتی تھیں، اگر میں وہاں کھیلتا تو پیسہ بہت ملتا لیکن عزت نہ ملتی کیونکہ اس سے مجھے وہاں کی نسل پرست حکومت کی حمایت کرنی پڑتی، ہر انسان کے سامنے دو راستے انسانی عظمت اور شیطانیت کے ہوتے ہیں، نیکی کے راستے پر چلنا آسان نہیں لیکن اسی میں کامیابی ہے، نیکی کا راستہ مشکل اور گناہ کا آسان ہوتا ہے لیکن گناہ کا تباہی کا راستہ ہوتا ہے، قرآن میں واضح لکھا ہے رزق اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پولیس سمیت کسی کو بھی تنخواہ دار طبقے کو ملنے والی تنخواہ کافی نہیں، کئی سال سے مہنگائی بڑھتی گئی ہے، تنخواہیں اتنی نہیں جتنی ملنی چاہئیں، وہ سیاستدان جن کو اللہ نے بہت موقع دیا اور وہ ملک کے سربراہ بن گئے، ان کے سامنے بھی دو راستے تھے اور وہ حلال کما سکتے تھے، لیکن وہ اس راستے پر چل پڑے کہ آج عبرت کا نشان بنے ہوئے ہیں، ان کے پاس اتنا پیسہ ہے کہ خود انہیں اس کا پتہ نہیں، لیکن کبھی اسپتالوں کے چکر لگارہے ہیں، کبھی ملک سے باہر جارہے ہیں، ان کے بچے بھی باہر بھاگے ہوئے ہیں، باپوں کی چوری بچانے کے لیے بچوں کو جھوٹ بولنا پڑ رہا ہے، کیا فائدہ ایسے پیسے کا، یہ پیسہ تو اللہ کا عذاب ہے، بڑے محلات میں رہنے والے لوگوں پر کیا گزر رہی ہوتی ہے، جس عذاب میں مبتلا ہوتے ہیں وہ اللہ جانتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ انشاءاللہ اسلام آباد پولیس کی تنخواہ پنجاب پولیس کے برابر کرنے کےلیے حفیظ شیخ سے بات کروں گا، بادشاہ نہیں وزیراعظم ہوں اس لیے اپنے وزیرخزانہ سے پوچھنا پڑتا ہے، ملک معاشی مشکلات کا شکار ہے، وزیراعظم ہاؤس اور آفس کے 60 سے 70 فیصد خرچے کم کیے ہیں، وفاقی حکومت نے بھی 40 ارب کے اخراجات کم کیے ہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ حکومتی اقدامات سے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہو گیا ہے، ملک میں سب کچھ ہے صرف گورننس کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، جب تک ہماری آمدنی نہیں بڑھتی ساری قوم کو صبر کرنا پڑے گا، آگے حالات بہتر نظر آرہے ہیں، آمدنی بڑھتی جائے گی تو تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں گے، اسلام آباد پولیس کو ہیلتھ کارڈ دیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔