- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں کوئی ابہام یا شک ہوا تو اس فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتا افراد کیس؛ معلوم ہوا وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
صرف ایک سگریٹ روزانہ بھی لت لگانے کے لیے کافی ہے
نارتھ کیرولینا: جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ وہ روزانہ ایک دو سگریٹ پیتے ہیں وہ بھی اس عادتِ بد میں گرفتار ہوسکتے ہیں۔
اس بات کا انکشاف پینسلوانیا اسٹیٹ کالج آف میڈیسن اور ڈیوک یونیورسٹی نے کیا ہے۔ تحقیق کے بعد کہا گیا ہے کہ اب اگر کوئی فرد ایک سے چار سگریٹ روزانہ پیتا ہے اور خود کو اس کا عادی قرار نہیں دیتا تو یہ غلط ہوگا کیونکہ وہ سگریٹ نوشی کا عادی بن چکے ہوتے ہیں اور خود انہیں اس کا احساس نہیں ہوتا۔
تحقیقی سروے کے سربراہ ڈاکٹر جوناتھن فولڈز کہتے ہیں کہ اکثر ہم روزانہ دس سگریٹ پینے والے کو ہی عادی قرار دیتے ہیں لیکن یہ درست نہیں بلکہ کبھی کبھار یا روزانہ ایک سگریٹ پینے والے بھی اس لت میں گرفتار ہوجاتے ہیں اور یوں ایک وقت ایسا آتا ہے کہ سگریٹ کی تعداد بڑھتی جاتی ہے۔
اس ضمن میں ڈیوک یونیورسٹی کے جیسن اولیور کا خیال ہے کہ کم سگریٹ پینے والوں سے ڈاکٹر زیادہ سوال نہیں کرتے لیکن اول تو اس کے بھی خطرات موجود ہوتے ہیں اور دوم وہ نکوٹٰین کے عادی ہی کہلائیں گے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ روزانہ ایک سگریٹ پینے والے بھی اس عادت سے نکلنے میں مشکل کے شکار رہتے ہیں۔
اس تحقیق کے لیے صحت کے عوامی اداروں کا ڈیٹا کھنگالا گیا اور 6700 افراد کا بغور مطالعہ کیا گیا جو کسی نہ کسی طرح کی تمباکو نوشی میں مبتلا تھے۔ جب روزانہ ایک سے چار سگریٹ پینے والوں کا جائزہ لایا گیا تو 66 فیصد افراد سگریٹ کے عادی نکلے جو تمباکو نوشی کی لت کے لیے حاصل تمام معیارات پر پورا اترتے تھے۔
اس تحقیق کی تفصیلات 22 دسمبر کو امریکن جرنل آف پری وینٹو میڈیسن میں شائع ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔