نیوزی لینڈ کا واحد سفید کیوی علاج کے دوران چل بسا

ویب ڈیسک  جمعرات 31 دسمبر 2020
نیوزی لینڈ میں جینیاتی وجوہ سے پیدا ہونے والی سفید کیوی سرجری کے دوران چل بسی۔ فوٹو: سی این این

نیوزی لینڈ میں جینیاتی وجوہ سے پیدا ہونے والی سفید کیوی سرجری کے دوران چل بسی۔ فوٹو: سی این این

ویلنگٹن: نوبرس قبل نیوزی لینڈ کی سرزمین پر دورانِ نگہداشت پیدا ہونے والا واحد سفید کیوی جراحی کی ناکامی کے بعد مرگیا ہے جس پر لوگوں نے شدید تاسف کا اظہار بھی کیا ہے۔

مئی 2011 میں جنم لینے والی سفید مادہ کیوی کو ’منکورا‘ (یعنی بلند رتبہ) کا نام دیا گیا۔ اس کی پیدائش دارالحکومت ویلنگٹن سے 125 کلومیٹر دور پیوکاہا وائلڈ لائف مرکز میں ہوئی تھی۔ نایاب جینیاتی کیفیت کی وجہ سے منکورا مکمل طور پر سفید تھی۔ اس کی پیدائش کو مقامی قبائل نے خوش بختی کی علامت جانتے ہوئے خوشیاں منائی تھیں۔

اس پر بچوں کے ایک مصنف جوئے کاؤلی نے منکورہ نامی ایک کتاب بھی لکھی تھی اور اس پر کئی کارٹون اور کھلونے بھی بنائے گئے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں نے اس کی موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

مسلسل دس برس تک یہ سفید کیوی خبروں میں رہی اور اس کا خاص خیال رکھا جاتا رہا۔ دسمبر کے اوائل میں اس نے کھانا پینا چھوڑدیا اور اس کا وزن تیزی سے گرنے لگا تھا۔ پھرانہوں نے نوٹ کیا کہ منکورا نے ایک انڈہ دیا ہے جو نامکمل تھا۔ اس کے بعد ماہرین کی تشویش بڑھی اور پورے ملک سے پرندوں کے بہترین ماہرین طلب کئے گئے۔

اس کے بعد ایک اور انڈہ دیکھا گیا جسے نکالنے کے لیے سرجری کی گئی اور ہزار کوشش کے باوجود آپریشن ناکام ہوگیا۔ نیوزی لینڈ میں جانوروں کے تحفظ کے ماہرین کے مطابق اب دنیا میں صرف 68 ہزار کیوی ہی باقی بچے ہیں۔ ہر سال ان کی 2 فیصد آبادی گھٹ رہی جن میں وہ کتے، بلیوں اور جنگلی جانوروں کا شکار بن جاتےہیں۔ یہ اموات جنگلات اور فطری ماحول میں ہوتی ہیں اسی وجہ سے کیوی کی بڑی تعداد کو باقاعدہ ایک حصار میں رکھ کر ان کا خیال رکھا جاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔