ہوا سے نمی کشید کرکے پینے کے پانی میں تبدیل کرنے والی ٹیکنالوجی

ویب ڈیسک  جمعرات 7 جنوری 2021
یہ ٹیکنالوجی شمسی توانائی کی مدد سے چل سکتی ہے، فوٹو : فائل

یہ ٹیکنالوجی شمسی توانائی کی مدد سے چل سکتی ہے، فوٹو : فائل

 غزہ: اسرائیلی سائنس دانوں نے شمسی توانائی کی مدد سے چلنے والی ایسی ٹیکنالوجی ایجاد کی ہے جو ہوا میں موجود نمی کوکشید کرکے اسے پینے کے پانی میں تبدیل کردیتی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی نژاد اسرائیلی ارب پتی مائیکل میریلا شویلی کی کمپنی ’’واٹر جن‘‘ نے یہ ٹیکنالوجی غزہ کی گنجان آباد پٹی میں پانی کی شدت قلت کو ختم کرنے کے لیے متعارف کرائی ہے۔

water from air

‘واٹرجن’ کے سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ماحولیاتی واٹر جنریٹر ہوا کی نمی کو جذب کرکے پانی میں تبدیل کردیتے ہیں اور دوسرے مرحلے میں اس پانی کو فلٹر کرکے پینے کے قابل بنالیا جاتا ہے۔

water from air 2

یہ ٹیکنالوجی 65 فیصد نمی کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر 5 ہزار سے 6 ہزار لیٹر پینے کا صاف پانی بناسکتی ہیں تاہم نمی کا تناسب 90 فیصد سے بڑھ جائے تو ایک ہزار لیٹر اضافی پانی بنایا جا سکتا ہے۔

water from air 3

اس موقع پر واٹرجن نامی کمپنی کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ غزہ کے لیے تیار کیے گئے اس پروجیکٹ کی مالیت 61 ہزار ڈالر ہے اور یہ ٹیکنالوجی پانی کی قلت دور کرنے کا ایک اچھا حل پیش کرتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔