گریجویشن کی طالبہ ہندوستان کی کم عمر ترین میئر؛ ’آریا راجندرن‘

حبا رحمن  منگل 12 جنوری 2021
وہ سیاست کے ساتھ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ فوٹو: فائل

وہ سیاست کے ساتھ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ فوٹو: فائل

ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات عموماً اچھے نہیں رہتے، لیکن اگر بات امن، مساوات اور انسانی ترقی کی ہو تو دونوں ممالک کے امن پسند حلقے کھل کر ایک دوسرے کی کام یابیوں کو سراہتے ہیں۔

بالکل ایسے ہی آج ہم ذکر کریں گے ہندوستان کی سب سے کم عمر میئر کے بارے میں، جو 21 سالہ طالبہ  آریا راجندرن ہیں۔ وہ 27 دسمبر 2020ء کو ہندوستان کی جنوبی ریاست کیرالہ کے صدر مقام تیروواننتا پورم کی میئر منتخب ہوئیں۔

آریا راجندرن 12جنوری 1999ء کو پیدا ہوئیں۔ ایک ہندوستانی اخبار کے مطابق انھوں نے میئر کے انتخاب کے لیے تین آزاد ارکان سمیت 54 ووٹ حاصل کیے، جب کہ ان کے مخالف بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ’بھارتیہ جنتا پارٹی‘ (بی جے پی) کے امیدوار نے 35، جب کہ ایک دوسرے  امیدوار نے فقط نو ووٹ حاصل کیے۔

آریا راجندر نے میئر منتخب ہونے کے بعد ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی ایک ذمہ دار رکن ہیں، وہ کسی بھی امتیاز اور فرق کے بغیر اپنی تمام ذمہ داریاں نبھائیں گی۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’میں نے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے سلسلے میں کبھی بھی عمر کو رکاوٹ تصور نہیں کیا، میں اپوزیشن سے کوئی خطرہ محسوس نہیں کرتی۔ میں جانتی ہوں کہ میرے پیچھے پوری پارٹی کھڑی ہوئی ہے، جہاں کونسل میں کئی تجربے کار شخصیات موجود ہیں، جو میری راہ نمائی کر سکتی ہیں۔

آریا راجندر نے کونسل کے انتخابات میں اپنے وارڈ میں دو  ہزار 872 ووٹ حاصل کر کے کام یابی حاصل کی تھی اور انھیں کانگریس کے حریف امیدوار پر 549 ووٹوں کی برتری حاصل تھی۔

آریا راجندرن اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) کی رکن ہیں اور بلاسنگم میں بچوں کی ونگ کی ریاستی صدر بھی ہیں۔ بلدیاتی انتخابات میں لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ میں شامل ’سی پی آئی‘ (کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا)  نے 51 نشستوں کے ساتھ اکثریت حاصل کی تھی، جب کہ ’بی جے پی‘ کی سربراہی میں قائم اتحاد ’این ڈی اے‘ کو 35 نشستیں ملیں، جس کے بعد کانگریس کے صرف 10 امیدوار کام یاب ہوکر کونسل میں آئے ہیں۔ بلدیاتی انتخابات میں ’سی پی آئی‘ کے سابق میئر کے سری کمار کو غیر متوقع طور پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

نومنتخب میئر تیروواننتا پورم (کیرالہ) آریا راجندر ایک چھوٹے سے الیکٹریشن کی بیٹی ہیں، انھوں نے اپنی تعلیم کئرمل گرلز ہائر سکینڈری اسکول سے حاصل کی، اس وقت آل سینٹس کالج میں بی ایس سی میتھس کی سال دوم کی طالبہ ہیں۔

ان کا خاندان بائیں بازو کی سیاسی فکر سے تعلق رکھتا ہے۔ ان کے والدین پچھلے تین برس سے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رکن ہیں اور یہ ان کے خاندان کے لیے فخر کا باعث ہے کہ اتنی کم عمر میں ان کی بیٹی ملک کو بدلنے کی کوشش میں مبتلا ہے۔ اپنے والدین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آریا راجندر نے اپنا سیاسی کیریئر بہت چھوٹی عمر میں ہی شروع کیا اور پہلے وہ بچوں کی تنظیم کا حصہ بنیں اور پانچویں کلاس میں ہی  ایک child activistsکی شکل میں سامنے آئیں، اب آریا راجندر اسی تنظیم کی سربراہ بن چکی ہیں۔

جب آریا 2019ء میں کالج گئیں تو وہ ایس اف آئی (اسٹوڈنٹ فیڈریشن آف انڈیا) کی رکن بنیں اور اپنا سیاسی سفر جاری رکھا۔ 28 دسمبر 2020ء کو آریا راجندرن نیریاست کیرالہ کے دارالحکومت تیروواننتا پورم  کے میئر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ آریا راجندرن  کے مطابق میئر بننے کے بعد ان کا سب سے پہلا کام اپنے شہر میں زیادہ سے زیادہ بنیادی صحت مراکز بنانا ہے اور صفائی ستھرائی کے انتظام کو اور بہتر بنانا ہے۔

وہ کہتی ہیں کہ وہ اپنے فرائض کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی پڑھائی پر بھی توجہ دیں گی اور یہی ایک اچھے سیاست دان کی پہچان ہے کہ وہ ہر چیز کو ساتھ لے کر چلے۔

آریا راجندر کے مدمقابل مرکزی حکومت میں براجمان بھارتیہ جنتا پارٹی نے میدان مارنے کی بہت کوشش کی، لیکن کام یاب نہ ہو سکی۔ جب آریا جیتیں تو گوتم ارانی جیسی بڑی بڑی شخصیات نے انھیں  شاباشی دی اور ان کو سراہا۔

آریا راجندر کہتی ہیں کہ میرا زیادہ دھیان اس پر ہے کہ میں باقی کاموں کے ساتھ ساتھ جو نوجوان نوکریوں کی تلاش میں ہیں، ان کے لیے میں نوکریاں دوں اور ان کی  میں بھرپور مدد کروں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔