کوچ کے بجائے کمنٹیٹر ہونے کی تنقید وقار یونس نے ہوا میں اڑا دی

اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 14 جنوری 2021
مجھے کوئی دکھ نہیں کہ کس نے کیاکہا،میں پریشان نہیں ہوتا،ناقدین کوبولناچاہیے، وہ بولیں گے توہماری بہتری ہوگی،بولنگ کوچ۔ فوٹو: فائل

مجھے کوئی دکھ نہیں کہ کس نے کیاکہا،میں پریشان نہیں ہوتا،ناقدین کوبولناچاہیے، وہ بولیں گے توہماری بہتری ہوگی،بولنگ کوچ۔ فوٹو: فائل

 لاہور: کوچ کے بجائے کمنٹیٹر ہونے کی تنقید وقار یونس نے ہوا میں اڑا دی۔

پریس کانفرنس کے دوران وقار یونس نے کہا کہ اندر بیٹھ کر کمنٹری اور باتیں کرنا بہت آسان ہوتا ہے، کوچنگ کریں تو میدان میں حالات مختلف ہوتے ہیں، بدقسمتی سے ایسا معیار سیٹ کردیا گیا جو بھی ہارے تو تنقید کرنے والے سامنے آجاتے ہیں،کوچ نہیں بلکہ کمنٹیٹر ہونے اور اسکول کی کوچنگ نہ دینے والی بات جس نے بھی کی اس کے بارے میں کیاکہہ سکتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے کوئی دکھ نہیں کہ کس نے کیا کہا، میں پریشان نہیں ہوتا، ناقدین کو بولنا چاہیے، وہ بولیں گے تو ہماری بہتری ہو گی،میرے خیال میں تنقید غلط بات نہیں مگر مثبت اور تعمیری ہونا چاہیے، مجھ میں کچھ ہے تو یہاں کھڑا ہوں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ جو موقع دیاجائے وہ پورا ملنا چاہیے جیسے دوسرے شعبوں میں ملتا ہے۔

وقار یونس نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ہمیں کسی افراتفری کا شکار ہونے کی ضرورت نہیں، میں اپنی کارکردگی سے مطمئن اور کام پر پوری توجہ مرکوز ہے، ہم درست سمت میں گامزن ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔