- عمران خان نے خطاب میں اپنے ہی ارکان اسمبلی کو چور کہہ دیا، یوسف رضا گیلانی
- کیپٹل ہل پر ایک بار پھر حملے کی اطلاعات، واشنگٹں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ
- سندھ میں انتخابی نتائج؛ پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کو 6 باغیوں کی تلاش
- ترکی کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، کور کمانڈر سمیت 10 فوجی ہلاک
- الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کے خطاب کا نوٹس، خصوصی اجلاس طلب کرلیا
- کھلے سمندر میں لانچ پر چھاپہ، 82 کروڑ روپے کی حشیش برآمد
- ڈالر کی تنزلی کا سلسلہ رک گیا
- پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا احسان مانی اور وسیم خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
- ایل پی جی کی قیمت میں 22 روپے فی کلو گرام کمی
- پی ایس ایل میچز ملتوی؛ ٹکٹوں کی ری فنڈنگ کا طریقہ کار طے کرلیا گیا
- ترکی کا امریکا سے ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ
- کرپشن کیس؛ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی پر فرد جرم عائد
- افغانستان میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 7 افراد ہلاک
- سعودی عرب نے حوثی باغیوں کا ایک اور میزائل حملہ ناکام بنا دیا
- وزیر اعظم پر اعتماد کا ووٹ؛ قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا گیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے کرنل اور 2 اہلکاروں نے خودکشی کرلی
- عمران خان کی حکومت کو اب کوئی نہیں بچا سکتا، بلاول بھٹو زرداری
- 5 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والے مجرم کو سزائے موت
- شاہی محل کی دیوار اور سرپھرے نوجوان
- ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 1900 روپے کی غیرمعمولی کمی
نیب ریفرنس میں نواز شریف کی تمام جائیدادیں قرق کر لی گئیں

غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں میر شکیل پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 28 جنوری کی تاریخ مقرر
لاہور: نیب ریفرنس میں میر شکیل کے شریک ملزم نواز شریف کی تمام جائیدادیں قرق کر لی گئیں۔
احتساب عدالت لاہور میں جنگ جیو گروپ کے مالک میر شکیل کیخلاف غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے میر شکیل پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 28 جنوری کی تاریخ مقرر کردی۔
نیب تفتیشی افسر عابد حسین نے میر شکیل کے شریک ملزم نواز شریف کی جائیداد قرقی کی رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ عدالتی حکم کی تعمیل میں نواز شریف کی پاکستان میں موجود تمام جائیدادیں قرق کر لی ہیں، اس سے متعلق محکموں کی رپورٹ بھی منسلک کر دی ہے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر شریک ملزم ہمایوں فیض رسول کو بھی طلب کر لیا۔ نیب ریفرنس میں میر شکیل، نواز شریف، سابق ڈی جی ایل ڈی اے ہمایوں فیض رسول اور بشیراحمد کو مجرم قرار دیا گیا ہے جبکہ طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔
نیب کی طرف سے اسپیشل پراسکیوٹر حارث قریشی پیش ہوئے اور بتایا کہ ملزم میر شکیل نے اس وقت کے وزیراعلی نواز شریف کی ملی بھگت سے ایک ہی علاقے میں ایک ایک کنال کے 54 پلاٹ ایگزمپشن پر حاصل کئے جو کہ ایگزمپشن پالیسی 1986ء کی خلاف ورزی ہے، ملزم میر شکیل نے نواز شریف کی ملی بھگت سے 2 گلیاں بھی الاٹ شدہ پلاٹوں میں شامل کر لیں اور اپنا جرم چھپانے کیلئے پلاٹ اپنی اہلیہ اور کمسن بچوں کے نام پر منتقل کروائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔