ہلاکتوں کے باوجود ناروے کا فائزر کی کورونا ویکسین کا استعمال جاری رکھنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  منگل 19 جنوری 2021
فائزر کی کورونا ویکسین کے ٹیکے لگانے کے بعد 23 افراد ہلاک ہوگئے تھے، فوٹو : فائل

فائزر کی کورونا ویکسین کے ٹیکے لگانے کے بعد 23 افراد ہلاک ہوگئے تھے، فوٹو : فائل

اوسلو: ناروے میں امریکی دوا ساز کمپنی فائزر کی کورونا ویکسین کے ٹیکے لگنے سے 23 ہلاکتوں کے باوجود ویکسینیشن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ناروے نے امریکی دوا ساز کمپنی فائزر کی کورونا ویکسین لگانے کا عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چند روز قبل ویکسین کے ٹیکے لگنے کے بعد 23 معمر افراد نرسنگ ہومز میں انتقال کرگئے تھے۔

ناروے کے انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کی ڈائریکٹر کیملا اسٹولٹن برگ نے صحافیوں کو بتایا کہ اب تک 13 ہلاکتوں کے تفصیلی تجزیے سے ثابت ہوا ہے کہ یہ افراد معمر، کمزور اور شدید بیماریوں میں مبتلا تھے۔

یہ خبر پڑھیں : ناروے میں کورونا ویکسین لگوانے والے 23 افراد ہلاک 

ڈائریکٹر کیملا اسٹولٹن نے یاد دلایا کہ ناروے کے نرسنگ ہومز میں روزانہ کی بنیاد پر 40 سے 45 افراد ہلاک ہوجاتے ہیں اور اب تک 23 ہلاکتوں کی وجہ ویکسین کے ٹیکے لگنا ثابت نہیں ہوئے ہیں۔

کیملا اسٹولٹن برگ نے مزید بتایا کہ ان تجزیوں کی روشنی میں اموات کے بعد فائزر- بائیوٹیک کی کورونا ویکسین کے استعمال کے بارے میں ناروے نے اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے تاہم طبی عملے کو معمر، کمزور اور دیگر پیچیدہ امراض میں مبتلا افراد کو ویکسین نہ لگانے کی ہدایت کی ہے۔

ناروے کے انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کی ڈائریکٹر نے کہا کہ طبی عملے کو بھی کسی شخص کو ویکسین لگانے سے قبل مکمل میڈیکل ہسٹری لینا اور کئی چیزوں کا خیال رکھنا چاہیئے، اس کے بعد ہی ویکسین لگانے یا نہ لگانے کا فیصلہ کرنا چاہیئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔