پی ڈی ایم لانگ مارچ کل کے بجائے آج کرے، شیخ رشید

ویب ڈیسک  بدھ 27 جنوری 2021
پی ڈی ایم اپنے بنیادی ایجنڈے سے پیچھے ہٹ گئی ہے، وزیر داخلہ فوٹو: فائل

پی ڈی ایم اپنے بنیادی ایجنڈے سے پیچھے ہٹ گئی ہے، وزیر داخلہ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم لانگ مارچ کل کے بجائے آج کرے ان کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپریسو سے خصوصی گفتگو کے دوران شیخ رشید نے کہا کہ آنے والے دنوں میں براڈ شیٹ ملک کا اہم کیس بنے گا اور یہ پاکستان کے لئے دوسرا پاناما کیس بننے جا رہا ہے، تحقیقات میں ہرچیز واضح ہو گی، تب ہی کوئی فیصلہ ہو گا کہ اسے عدالت میں لایا جائے یا نہیں، براڈ شیٹ تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید نے پاناما تحقیقاتی کمیشن کی والیم 10 پڑھی ہوئی ہے۔

پی ٹی آئی کے ناراض رکنِ پنجاب اسمبلی خواجہ داؤد سلیمانی نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی سے ملاقات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ پرویزالہیٰ سے ایک ہی ایم پی اے نے ملاقات کی ہے، پرویز الہی حکومت کے ساتھ ہی رہیں گے لیکن اس طرح کے جوڈو کراٹے لگے رہتے ہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

عوامی مسائل کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کی معاشی حالت بہتر ہوئی ہے اور مہنگائی میں کمی آئی ہے، اپوزیشن کو حق حاصل ہے کہ جب چاہے اسلام آباد آئیں ، ان کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی، اسی کا نام جمہوریت ہے۔

گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان کی آصف زرداری اور نواز شریف سے ٹیلیفونک گفتگو کے حوالے سے شیخ رشید نے کہا کہ پی ڈی ایم اپنے بنیادی ایجنڈے سے پیچھے ہٹ گئی ہے، ان کی کوئی واضح حکمت عملی نہیں، خود مولانا فضل الرحمان ہی کی جماعت کے 2 امیدوار قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، وہ مارچ میں سینیٹ کے انتخابات میں بھی حصہ لے رہی ہے، آئندہ ایک سے ڈیڑھ ماہ میں انہیں لانگ مارچ کرنا ہے جو وہ کل کے بجائے آج کرلیں، الیکشن کمیشن کے سامنے ان کا احتجاج بھی ایک عام سا احتجاج تھا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بھارت کئی معاملات میں ایکسپوز ہوا ہے، وہاں جو حالات آج پیدا ہوئے ہیں پہلے کبھی نہیں ہوئے، بھارت کے سیکولرازم کی حقیقت کھل گئی ہے اور ہندوازم کھل کر سامنے آگیا ہے، وہاں کے مسلمان، سکھ،اور عیسائی خود کو غیرمحفوظ سمجھتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔