دنیا کا سب سے چھوٹا گرگٹ، انسانی ناخن سے بھی چھوٹا!

ویب ڈیسک  پير 1 فروری 2021
اس نینو گرگٹ میں نر کی لمبائی 21.6 ملی میٹر جبکہ مادہ کی لمبائی 28.9 ملی میٹر ہے۔ (فوٹو: نیچر سائنٹفک رپورٹس)

اس نینو گرگٹ میں نر کی لمبائی 21.6 ملی میٹر جبکہ مادہ کی لمبائی 28.9 ملی میٹر ہے۔ (فوٹو: نیچر سائنٹفک رپورٹس)

میونخ: مڈغاسکر اور جرمنی کے سائنسدانوں نے جزیرہ مڈغاسکر کے شمالی حصے میں جنگلات سے ایک ایسا گرگٹ دریافت کیا ہے جو صرف 0.7 انچ (19.3 ملی میٹر) لمبا ہے۔ بروکیشیا نانا“ (Brookesia nana) کہلانے والا یہ گرگٹ اتنا چھوٹا ہے کہ انسانی ناخن پر آرام سے سما جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے دنیا کا سب سے چھوٹا گرگٹ ہونے کے علاوہ مختصر ترین ہوّام (ریپٹائل) بھی قرار دیا گیا ہے۔

نیچر پبلشنگ گروپ کے ریسرچ جرنل ”سائنٹفک رپورٹس“ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، مڈغاسکر کے جنگلات سے اس کی صرف ایک مادہ اور ایک نر ہی ملے ہیں تاہم اس قسم کے دوسرے گرگٹ ان ہی جنگلات میں چھپے ہوسکتے ہیں۔

بروکیشیا نانا، المعروف ”نینو گرگٹ“ کے نر اور مادہ، دونوں ہی بالغ ہیں جن میں مادہ کی لمبائی، نر کے مقابلے میں نسبتاً لمبی ہے۔

نینو گرگٹ میں نر کی جسمانی لمبائی 13.5 ملی میٹر، جبکہ دُم سمیت لمبائی 21.6 ملی میٹر ہے۔ مادہ نینو گرگٹ کی جسمانی لمبائی 19.2 ملی میٹر جبکہ دُم سمیت لمبائی 28.9 ملی میٹر ہے۔

قدرے آسان الفاظ میں یہ کہا جاسکتا ہے اس گرگٹ کی جسامت، ایک عام چیونٹی سے کچھ ہی زیادہ ہے۔

مذکورہ تحقیقی رپورٹ کے مصنّفین کو خدشہ ہے کہ گرگٹ کی یہ نودریافتہ قسم شاید پہلے ہی معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے کیونکہ مڈغاسکر کے اس حصے میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی جاری رہی ہے جس کی وجہ سے یہاں کا قدرتی حیاتی ماحول (ایکو سسٹم) بڑی شدت سے متاثر ہوا ہے۔

البتہ انہیں امید ہے کہ اس جیسی ہزاروں دوسری جاندار انواع مکمل معدومی سے بچ جائیں گی کیونکہ حال ہی میں اس علاقے کو شکار اور جنگلات کی کٹائی سے محفوظ علاقہ قرار دیا گیا ہے، جس کے بعد نہ تو یہاں کسی جانور کا شکار کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی جنگلات کی کٹائی ہوسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔