امریکی کمپنی فائزر نے کورونا ویکسین سے ہونے والی ممکنہ آمدن بتادی

ویب ڈیسک  بدھ 3 فروری 2021
عالمی سطح پر کورونا ویکسین کے آرڈرز پورے کرنے کے لیے فائزر کو ہر ہفتے 1 کروڑ خوراکیں تیار کرنا ہوں گی۔(فوٹو، انٹرنیٹ)

عالمی سطح پر کورونا ویکسین کے آرڈرز پورے کرنے کے لیے فائزر کو ہر ہفتے 1 کروڑ خوراکیں تیار کرنا ہوں گی۔(فوٹو، انٹرنیٹ)

 نیویارک: امریکی کمپنی نے 2021 کے دوران کورونا کی اپنی تیار کردہ ویکسین کی فروخت سے ہونے والی آمدن کا اندازہ بتا دیا۔

دنیا میں امریکی کمپنی فائزر کی جرمن کمپنی بائیوٹیک کی مدد سے تیار کردہ کورونا وائرس ویکسین استعمال کے لیے سب سے پہلے منظور ہوئی۔ کمپنی نے آئندہ برس اپنی تیار کردہ اس ویکسین کی فروخت سے ہونے والے منافعے کا تخمیہ جاری کردیا۔

غیر ملکی اعداد و شمار کے مطابق فائزر کمپنی کا کہنا ہے کہ 2021 میں کمپنی کو ویکسین کی 2 ارب خوراکیں تیار کرنا ہوں گی۔ اس میں سے فائزر ابھی تک عالمی سطح پر ساڑھے چھ کروڑ خوراکیں تیار کرکے فراہم کرچکا ہے جس میں سے دو کروڑ 90 لاکھ امریکا کو دی گئی ہیں۔ کمپنی کے مطابق رواں سال مئی تک اسے امریکا کو مزید 20 کروڑ خوراکیں فراہم کرنا ہوں گی۔

یہ خبر بھی پڑھیے: عالمی ادارہ صحت نے فائزر کی کورونا ویکسین کی منظوری دے دی

عالمی سطح پر کورونا وائرس کی ویکسین کے آرڈرز پورے کرنے کے لیے فائزر کو ہر ہفتے 1 کروڑ خوراکیں تیار کرنا ہوں گی۔ یہ اس مقدار سے دگنی ہے جو جنوری کے اختتام تک امریکا میں ویکسین کی فراہم کردہ خوراکوں کا آرڈر پورا کے لیے تیار کی گئی۔

موجودہ آرڈرز اور ضروریات کو دیکھتے ہوئے فائزر کا کہنا ہے کہ 2021 میں اس کی مصنوعات کی مجموعی فروخت سے حاصل ہونے والی کل رقم 59 سے 61 ارب ڈالر کے درمیان رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس میں سے 25 فیصد حصہ ویکسین کا ہوگا۔ صرف ویکسین کی فروخت سے فائزر کو 15 ارب ڈالر کا منافع ہونے کا اندازہ لگایا  گیا ہے جو کہ اس کی مجموعی سالانہ آمدن کا ایک چوتھائی بنتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔