- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
نامور محقق ڈاکٹر ابو سلمان شاہ جہاں پوری چل بسے
کراچی: عہدِ حاضر کے نام وَر محقق اور مدرس ڈاکٹر ابوسلمان شاہ جہاں پوری منگل کی صبح 80 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
ڈاکٹر ابوسلمان شاہ جہاں پوری کی نمازِ جنازہ عثمانیہ مسجد، جامعہ دارلعلوم اسلامیہ، واٹر پمپ چورنگی فیڈرل بی ایریا میں ادا کی گئی۔ وہ درجنوں تحقیقی مقالوں اور کتب کے مصنف تھے اور امام الہند مولانا ابوالکلام آزاد پر ’سند‘ سمجھے جاتے تھے۔
ان کی تحقیقات کا شہرہ پاک وہند کے علمی حلقوں میں یک ساں طور پر تھا، اور ان کی کتب اور تحقیقات ایک حوالہ تصور کی جاتی تھیں۔ ان کے انتقال پر ہندوستان و پاکستان کے علمی حلقوں نے گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
ڈاکٹر ابو سلمان نے 1951 میں پاکستان ہجرت کی اور پھر حامد بدایونی کالج، کراچی میں تدریس پر مامور رہے اور پھر دیگر مختلف علمی اور تحقیقی سرگرمیوں میں مصروف رہے۔
کراچی میں 1986ء کے فسادات میں بلوائیوں نے علی گڑھ کالونی میں بڑے پیمانے پر مکانات پر حملہ کر کے آگ لگائی تو ڈاکٹر ابو سلمان شاہ جہاں پوری کا گھر اور کتب خانہ بھی اس کی لپیٹ میں آگیا اور ان کی سیکڑوں نادر ونایاب کتب اور تاریخی دستاویزات خاکستر ہوگئیں کوائف کے مطابق وہ 1940ء میں شاہ جہاں پور (روہیل کھنڈ، یوپی) میں پیدا ہوئے۔
ہندوستان میں وہ معارف اعظم گڑھ، برہان (دہلی)، اردو ادب (علی گڑھ)، ہماری زبان (علی گڑھ)، مدینہ (بجنور) الجمعیت (دہلی) سب رَس (حیدرآباد، دکن) وغیرہ، جب کہ یہاں ہفت روزہ ’چٹان‘، سہ ماہی اردو، قومی زبان، اردو نامہ، افکار، اخبار اردو ، الفتح، الحق، فنون اور ‘پاکستان ہسٹاریکل جرنل‘ وغیرہ میں لکھتے رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔